نئی دہلی : پارلیمنٹ کی رکنیت بحال ہونے کے بعد لوک سبھا میں آج راہل گاندھی نے پہلی مرتبہ خطاب کیا ۔ حالانکہ اس دوران وہ تنازعات میں گھرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ آج عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران پارلیمنٹ میں انہوں نے فلائنگ کس کیا ۔ راہل گاندھی کے اس ردعمل کے خلاف بی جے پی کی 22 خواتین ممبران پارلیمنٹ کی طرف سے لوک سبھا اسپیکر سے شکایت درج کرائی گئی ہے۔ وہیں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے اس کو نازیبا بتایا ہے۔ بتا دیں کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کو ممبر پارلیمنٹ کے طور پر بحال ہونے کے بعد پہلی مرتبہ پارلیمنٹ میں تقریر کی ۔
راہل گاندھی جب اپنی تقریر ختم کرنے کے بعد پارلیمنٹ سے باہر نکل رہے تھے تو ایک ایسا واقعہ پیش آگیا، جس پر خواتین ممبران پارلیمنٹ نے اعتراض کیا ہے ۔ اس وقت مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی عدم اعتماد کی تحریک کے خلاف تقریر کررہی ہیں۔ حالانکہ راہل گاندھی کے ردعمل کا وہ لمحہ کیمرے میں قید نہیں ہوپایا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس لمحہ کے گواہ رہے لوگوں کے مطابق جب راہل گاندھی اپنی تقریر کے بعد لوک سبھا ایوان سے باہر نکل رہے تھے تو ان کی کچھ فائلیں گر گئی تھیں ۔ جیسے ہی وہ انہیں اٹھانے کیلئے جھکے تو کچھ بی جے پی ممبران پارلیمنٹ ان پر ہنسنے لگے ۔
اس پر راہل گاندھی نے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کی طرف فلائنگ کس کیا اور ہنستے ہوئے باہر چلے گئے ۔ وہیں راہل گاندھی کے اس ردعمل پر تبصرہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ صرف ایک خاتون مخالف شخص ہی پارلیمنٹ میں خواتین کو فلائنگ کس دے سکتا ہے ۔ ایسی مثال پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ خواتین کو لے کر کیا سوچتے ہیں ۔ یہ نازیبا ہے ۔
خیال رہے کہ عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران راہل گاندھی نے سرکار پر کافی تیکھے حملے کئے تھے ۔ حالانکہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے بھی پلٹ وار کیا ۔