نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی جوہانسبرگ میں برکس سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ روانہ ہو گئے ہیں۔ برکس کے اس اجلاس میں کئی ممالک کے سربراہان وزیر اعظم مودی کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کر سکتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اور پی ایم مودی کی جوہانسبرگ میں آمنے سامنے ملاقات ہو سکتی ہے، حالانکہ وزارت خارجہ کی طرف سے جن پنگ سے ملاقات کے بارے میں واضح طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے بعد پی ایم مودی یونان کے دورے پر روانہ ہوں گے، جس کی جانکاری خود پی ایم او نے دی ہے۔
برکس سربراہی اجلاس کے لیے روانگی سے قبل وزیر اعظم کے دفتر سے ایک بیان جاری کیا گیا۔ اس میں پی ایم مودی نے اپنے دورے کی جانکاری دی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "میں جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کی دعوت پر 22 سے 24 اگست 2023 تک جمہوریہ جنوبی افریقہ کا دورہ کر رہا ہوں، تاکہ جنوبی افریقہ کی صدارت میں جوہانسبرگ میں ہونے والے 15ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کی جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا ’’میں جوہانسبرگ میں موجود کچھ رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں کا بھی منتظر ہوں۔ یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس کی دعوت پر میں 25 اگست 2023 کو جنوبی افریقہ سے ایتھنز، یونان کا سفر کروں گا۔اس قدیمی سرزمین کا یہ میرا پہلا دورہ ہوگا۔ مجھے 40 سال بعد یونان کا دورہ کرنے والا پہلا ہندوستانی وزیر اعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔‘‘وزیر اعظم نریندر مودی 22 سے 24 اگست تک جنوبی افریقہ کے جوہانسبرگ میں منعقد ہونے والی 15ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے پی ایم مودی کو برکس اجلاس میں مدعو کیا تھا۔ یہ کورونا کے دور کے بعد برکس (برازیل-روس-بھارت-چین-جنوبی افریقہ) رہنماؤں کا پہلا جسمانی اجلاس ہے، جس میں تمام ممالک کے رہنما پہنچ رہے ہیں۔
وزارت خارجہ کی جانب سے پی ایم مودی کے دورے کے حوالے سے معلومات دی گئی، اس دوران جب سکریٹری خارجہ سے پوچھا گیا کہ کیا اس کانفرنس کے دوران مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان کوئی بات چیت ہوگی؟ اس پر سیکرٹری خارجہ کویترا نے کہا کہ وزیراعظم کی دو طرفہ ملاقاتوں کو ابھی حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ اگر جنوبی افریقہ میں جن پنگ کے ساتھ دو طرفہ ملاقات ہوتی ہے تو یہ مئی 2020 میں مشرقی لداخ میں سرحدی تعطل کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی ملاقات ہوگی۔ مودی اور شی جن پنگ نے آخری بار بالی میں گزشتہ سال نومبر میں جی-20 سربراہی اجلاس میں ایک مختصر آمنے سامنے ملاقات کی تھی۔