ممبئی: ٹاٹا گروپ کے چیئرمین اور مایہ ناز صنعت کار رتن ٹاٹا کی آخری رسومات جمعرات کو ممبئی کے ورلی شمشان گھاٹ پر سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کر دی گئیں۔ اعلیٰ سیاسی لیڈروں، صنعت کے سربراہان ، مشہور شخصیات اور عام لوگوں سمیت ہزاروں لوگوں نے جمعرات کو یہاں ان کے آخری سفر میں لیجنڈری بزنس ٹائیکون رتن نیول ٹاٹا کو روتے ہوئے الوداع کیا۔ ممبئی پولیس نے انڈسٹری ٹائٹن رتن ٹاٹا کو ورلی شمشان میں ایک رسمی گارڈ آف آنر دیا۔تقریباً 200 وی وی آئی پیز اور خاندان کے قریبی افراد کو کچھ وقت کے لیے وہاں رکھی ٹاٹا کی باقیات پر پھول چڑھانے کی اجازت تھی۔پولیس کی ایک ٹیم، ایک پولیس بینڈ نے آخری پوسٹ بجایا، انہیں بندوق کی سلامی دی۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل نے صنعت کار رتن ٹاٹا کو ورلی شمشان گھاٹ پر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔اس سے پہلے ان کا جسد خاکی این سی پی اے گراؤنڈ میں آخری دیدار کیلئے رکھا گیا تھا جہاں انہیں ملک کی تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والی نامور ہستیوں نے خراج تحسین پیش کیا۔ صنعت کار اور ٹاٹا سنس کے سابق چیئرمین رتن نول ٹاٹا کا چہارشنبہ کو بریچ کینڈی ہاسپٹل میں انتقال ہو گیا۔ وہ 86 برس کے تھے اور طویل عرصہ سے علیل چل رہے تھے۔ انہیں پیر کو ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا اور چہارشنبہ کو ان کی حالت کافی بگڑ گئی۔رتن ٹاٹا کے انتقال پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کارپوریٹ ترقی کو قوم کی تعمیر کے ساتھ اور اخلاقیات کے ساتھ عمدگی کے ساتھ ملایا تھا۔ پدم وبھوشن اور پدم بھوشن سے سرفراز رتن ٹاٹا نے ٹاٹا کی عظیم وراثت کو آگے بڑھایا اور اسے مزید موثر عالمی شناخت دلائی۔ وزیر اعظم مودی لاوس کے دورہ کے باعث آخری رسومات میں شرکت نہیں کرسکے۔
تاہم انہوں نے اپنی ایکس ایک پوسٹ میں لکھا کہ مجھے رتن ٹاٹا کے ساتھ ہوئی انگنت بات چیت یاد ہے۔ جب میں گجرات کا وزیر اعلی تھا تو ان سے اکثر ملتا تھا اور ہم مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا کرتے تھے۔ جب میں دہلی آیا تو گفتگو کا یہ سلسلہ جاری رہا۔ مجھے ان کے انتقال سے بہت دکھ ہوا۔رتن ٹاٹا مارچ 1991 سے 28 دسمبر 2012 تک ٹاٹا گروپ کے چیئرمین رہے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک بار پھر 2016-2017 تک گروپ کا چارج سنبھالا۔ بعد میں وہ گروپ کے اعزازی چیئرمین بن گئے تھے۔