نئی دہلی: آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے خصوصی گروپ ‘ایگل’ (EAGLE) نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مہاراشٹر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے دوران پولنگ والے دن کی ویڈیو فوٹیج اور مہاراشٹر کی ڈیجیٹل، مشین ریڈیبل ووٹر لسٹ ایک ہفتے کے اندر فراہم کرے۔کانگریس نے یہ مطالبہ اس وقت کیا جب الیکشن کمیشن نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو ملاقات کی پیشکش کی ہے تاکہ وہ مہاراشٹر کے 2024 کے اسمبلی انتخابات سے جڑے ان خدشات پر گفتگو کر سکیں، جو انہوں نے اور کانگریس پارٹی نے متعدد مواقع پر اٹھائے ہیں۔
ایگل نے دو صفحات پر مشتمل خط میں کمیشن کو یاد دلایا ہے کہ دسمبر 2024 سے اب تک کانگریس اور انڈیا اتحاد کے رہنما خطوط، بیانات، پارلیمنٹ میں تقاریر اور پی آئی ایل کے ذریعے اس معاملے کو بار بار اٹھا چکے ہیں۔ ان کے مطابق مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے دن شام پانچ بجے کے بعد ووٹنگ میں غیر معمولی اضافہ ہوا، جس نے سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ کانگریس نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اپنے اعداد و شمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مہاراشٹر 2024 لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان غیر معمولی تعداد میں نئے ووٹرز شامل ہوئے، جبکہ 2019 سے 2024 کے درمیان ایسا کوئی رجحان نظر نہیں آیا تھا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اس تضاد کو واضح کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مہاراشٹر 2024 لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کی حتمی ووٹر لسٹوں کو موازناتی انداز میں پیش کیا جائے، اور یہ فہرستیں مشین ریڈیبل ڈیجیٹل فارمیٹ میں ہونی چاہئیں تاکہ ان کا سائنسی تجزیہ کیا جا سکے۔ایگل نے الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ووٹر لسٹ فراہم کرنے کے بجائے، کمیشن نے میڈیا لیکس اور طویل بیانات کے ذریعے اصل سوالات سے توجہ ہٹائی ہے۔ خط میں کہا گیا، "آپ ہمیں صرف یہ ووٹر لسٹ دے دیجیے، جس کا ہم سات ماہ سے انتظار کر رہے ہیں۔ اگر ایسا نہیں کر رہے تو کیا آپ کے پاس یہ لسٹیں موجود نہیں؟”
کانگریس نے یہ بھی کہا ہے کہ ہریانہ اسمبلی انتخابات کے پولنگ ڈے کی ویڈیو فوٹیج بھی فراہم کی جائے، کیونکہ وہاں بھی اسی طرح کے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ ایگل نے لکھا، ’’ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس خط کی تاریخ سے ایک ہفتے کے اندر مہاراشٹر کی ووٹر لسٹوں کی ڈیجیٹل کاپی اور مہاراشٹر و ہریانہ کے پولنگ ڈے کی ویڈیو فوٹیج فراہم کی جائے۔ یہ ایک پرانا مطالبہ ہے جسے پورا کرنا کمیشن کے لیے مشکل نہیں ہونا چاہیے۔‘‘ خط میں کہا گیا کہ جیسے ہی کانگریس کو یہ معلومات موصول ہوں گی، پارٹی الیکشن کمیشن سے ملاقات کرے گی اور اپنے تجزیاتی نتائج پیش کرے گی۔