آسام کے دیما ہساؤ ضلع کے اُمرنگسو میں 300 فٹ گہرے کوئلہ کان میں 9 مزدور گزشتہ 48 گھنٹوں سے پھنسے ہوئے تھے۔ تازہ اطلاع کے مطابق اُمرنگسو علاقہ کے 3 کلو واقع کوئلہ کان سے ایک لاش برآمد کی گئی ہے۔ تلاشی اور بچاؤ مہم ابھی بھی جاری ہے۔ منگل کی رات آپریشن کو روکنا پڑا تھا لیکن آج پھر سے ریسکیو آپریشن شروع ہو گیا ہے۔ اس مہم میں ہندوستانی فوج، آسام رائفلس، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں پیر سے لگی ہوئی ہیں۔
دراصل 6 جنوری کو کان میں اچانک پانی بھر گیا تھا۔ کان میں کام کرنے والے ایک کانکن، جس کا بھائی بھی وہاں پھنسا ہوا ہے، نے پانی بھرنے پر چلانا شروع کر دیا جس کی آواز سن کر کان میں موجود 30 سے 35 لوگ باہر آنے میں کامیاب ہو گئے لیکن تقریباً 15 افراد وہیں پھنس گئے۔ یہ لوگ گزشتہ 48 گھنٹے سے موت و زندگی کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔
دیما ہساؤ ضلع کے ایس پی مینک جھا نے بتایا کہ کان میں کئی مزدوروں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق اچانک پانی آیا، جس کی وجہ سے مزدور کان سے باہر نہیں نکل پائے۔ ایمرجنسی ریسپانس ٹیم، مقامی افسروں اور کانکنی ماہرین کی ٹیموں کے ساتھ ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ کان میں پھنسے مزدوروں کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔
این ڈی آر ایف کے ڈپٹی کمانڈنٹ این تیواری کے مطابق ایک توسیعی ٹیم کے ساتھ کوشش 24 گھنٹے راحت و بچاؤ مہم جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل شام کو آپریشن بند کر دیا گیا تھا اور آج صبح ہم نے پھر سے آپریشن شروع کیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہم جلد سے جلد اپنے کانکنوں تک پہنچیں گے اور انہیں بچا لیں گے۔ تیواری نے کہا کہ این ڈی آر ایف اور فوج کی مشترکہ ٹیم زمین پر کام کر رہی ہے۔ آنے والے گھنٹوں میں بحری افواج سے بھی مدد لینے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کمانڈنٹ، ہماری ٹیم فوج کے سبھی لوگ یہاں موجود ہیں۔