اتر پردیش سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے درجہ نویں سے بارہویں کے نصاب میں تبدیلی کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب نویں سے بارہویں درجہ کے طلبا رام کرشن پرمہنس، منگل پانڈے، برسا منڈا اور ساورکر سمیت مجموعی طور پر 50 شخصیات کی زندگی کے بارے میں تعلیم حاصل کریں گے۔ نیا نصاب تعلیمی سیشن 24-2023 سے نافذ کیا جائے گا۔ یہ نصاب یوپی بورڈ سے ملحق سبھی سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کے لیے ہے۔ یعنی ان اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو ساورکر جیسے ہندوتوا لیڈروں کے بارے میں بھی تفصیلی مطالعہ کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے 2022 اسمبلی انتخاب کے وقت وعدہ کیا تھا کہ تعلیمی نصاب میں عظیم ہستیوں کو شامل کیا جائے گا۔ ان ہستیوں کی زندگی کو درجہ نویں اور بارہویں تک کے اخلاقیات، کھیل و فزیکل ایجوکیشن موضوع میں شامل کیا گیا ہے۔ اسے پڑھنا اور امتحان میں ان موضوعات میں پاس ہونا لازمی کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوپی بورڈ نے نصاب میں شامل کی جانے والی شخصیتوں کا انتخاب کرنے کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کمیٹی کے مشورہ کے بعد ہی نیا نصاب تیار کیا گیا ہے۔ آئیے اب جانتے ہیں کہ کس درجہ میں طلبا کو کن شخصیات کے بارے میں پڑھنا ہوگا۔
نویں درجہ کے لیے منتخب شخصیات: ویر کنور سنگھ، ایشور چندر ودیاساگر، گوتم بدھ، چندرشیکھر آزاد، برسا منڈا، چھترپتی شیواجی، ونایک دامودر ساورکر، بیگم حضرت محل، شرینواس رامانوجن، جیوتبا پھولے، ونوبا بھاوے اور جگدیش چندر بوس۔
دسویں درجہ کے لیے منتخب شخصیات: منگل پانڈے، ٹھاکر روشن سنگھ، گوپال کرشن گوکھلے، سکھدیو، مہاتما گاندھی، لوک مانیہ تلک، سوامی وویکانند اور خودی رام بوس۔
گیارہویں درجہ کے لیے منتخب شخصیات: راجہ رام موہن رائے، سردار ولبھ بھائی پٹیل، سروجنی نائیڈو، مہابیر جین، نانا صاحب، ڈاکٹر ہومی جہانگیر بھابھا، رام پرساد بسمل، شہید اعظم بھگت سنگھ، پنڈت دین دیال اپادھیائے، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر، اروند گھوش، مہامنا مدن موہن مالویہ اور مہرشی پتنجلی۔
بارہویں درجہ کے لیے منتخب شخصیات: رام کرشن پرمہنس، رویندرناتھ ٹیگور، گنیش شنکر ودیارتھی، لال بہادر شاستری، راج گرو، رانی لکشمی بائی، بنکم چندر چٹرجی، مہارانا پرتاپ، گرو نانک دیو، آدی شنکراچاریہ، ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام، پاننی، آریہ بھٹ، سی وی رمن اور رامانوجاچاریہ۔