نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین نے یونیفارم سول کوڈ کو لے کر جاری ہنگامہ کے درمیان مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یونیفارم سول کوڈ دراصل ہندو راشٹر کی تعمیر میں اٹھایا گیا پہلا قدم ہے۔ امرتیہ سین کا ماننا ہے کہ یونیفارم سول کوڈ ایک منصوبہ بند سازش ہے اور اس کے پیچھے چھپا مقصد ملک کو ’ہندو راشٹر‘ بنانا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امرتیہ سین حال ہی میں شانتی نکیتن لوٹے ہیں اور وہاں انھوں نے صحافیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے ملک میں یونیفارم سول کوڈ کو لے کر جاری تنازعہ پر اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ امرتیہ سین نے مرکزی حکومت کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’یونیفارم سول کوڈ میں خامیاں ہیں۔ حکومت ایسی چیزیں کیسے پیش کر سکتی ہے؟ اگر آپ اسے نافذ کرتے ہیں تو کسے فائدہ ہوگا؟ مرکزی حکومت جس طرح سے ملک کو چلانے کی کوشش کر رہی ہے اس میں کچھ گڑبڑ ہے۔
امرتیہ سین کا کہنا ہے کہ اگر ملک ہندو راشٹر بن گیا تو اسٹیٹ کے کچھ پہلوؤں میں نئے راستے وا ہو سکتے ہیں، لیکن کچھ راستے بند بھی ضرور ہو جائیں گے۔ اس سے ایسا لگتا ہے کہ پورے معاملے میں ہندو مذہب کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی شہرت یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین پہلے بھی کئی بار مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھا چکے ہیں۔ ان کے مطابق ایک ریاست، ایک قانون کہہ کر سبھی مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہمیں سوچنا ہوگا کہ ایک ریاست بننا کیسے ممکن ہے، تاکہ ہمارے درمیان نااتفاقی کم ہو۔