نئی دہلی :پیر کو سونے کی قیمتوں میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔ ویسے تو یہ سونے اور چاندی کے خریداروں کے لیے یہ ایک راحت کی خبر ہے۔ لیکن سونے کی قیمت اچانک اتنی گر کیوں رہی ہے؟ سونا کتنا سستا ہو سکتا ہے؟ دراصل ایک طرف سونے کی قیمت میں گراوٹ ہے تو دوسری طرف پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا۔
دریں اثنا، پیر کی شام پانچ بجے سونے کی قیمتوں میں اچانک زبردست گراوٹ آئی۔ 24 قیراط 10 گرام سونے کی قیمت تقریباً 93000 روپے ہو گئی ۔ جو گزشتہ ماہ یعنی اپریل-2025 میں ایک لاکھ روپے سے تجاوز کر گئی تھی۔ کل سونے کی قیمت تقریباً 3400 روپے فی 10 گرام سستی ہو گئی ہے۔درحقیقت امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ مہینوں میں ٹیرف کے حوالے سے کئی اعلانات کیے تھے جس سے عالمی تناؤ میں اضافہ ہوا تھا تاہم اب امریکی انتظامیہ کا ٹیرف کے حوالے سے موقف بدل گیا ہے۔ خاص طور پر سونے کی قیمت میں کمی امریکہ اور چین کے درمیان ٹیرف کے معاہدے کی وجہ سے ہوئی ہے کیونکہ جب ان دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف کے حوالے سے تناؤ تھا تو سونے کی قیمت آئے روز نئے ریکارڈ بنا رہی تھی۔ لیکن اب ایک طرح سے ٹیرف کا تنازع ختم ہو گیا ہے۔
یہی نہیں چین جیسے بڑے صارف ممالک میں تعطیلات کی وجہ سے سونے کی مانگ میں کمی آئی ہے۔ اگر ہندوستان کی بات کریں تو پاکستان کے ساتھ جاری تنازعات پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، دونوں ممالک جنگ بندی پر متفق ہو چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے سونے کی قیمت گرنے کا خدشہ ہے۔ امریکی ڈالر کا انڈیکس حال ہی میں 100 سے اوپر بڑھ گیا، جو تین سالوں میں اس کی بلند ترین سطح ہے۔ سونے کی قیمتیں عام طور پر اس وقت گرتی ہیں جب ڈالر مضبوط ہوتا ہے، کیونکہ سونے کی قدر ڈالر میں ہوتی ہے۔