نئی دہلی: دہلی فسادات کے معاملے میں عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہر حسین کو دہلی ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے طاہر حسین کو 5 مقدمات میں ضمانت دے دی ہے۔ ساتھ ہی انہیں کچھ شرائط سے بھی پابند کیا گیا ہے۔ تاہم انہیں دیگر مقدمات میں ضمانت نہیں مل سکی، اس لیے فی الحال ان کی رہائی ممکن نہیں اور وہ جیل میں ہی رہیں گے۔
طاہر حسین کی ضمانت پر دہلی ہائی کے جج جسٹس انیش دیال کی بنچ میں فیصلہ سنایا گیا۔ خیال رہے کہ طاہر کے خلاف دیال پور تھانے میں پانچ ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔ جس کی بنیاد پر ان کے خلاف قتل کی کوشش، ہنگامہ آرائی اور مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ؔطاہر حسین پر فسادات سے متعلق کل 12 مقدمات درج ہیں۔ جس میں ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں ان کے خلاف ای سی آئی آر درج کیا ہے۔ جبکہ 11 ایف آئی آر میں سے ایک بھی یو اے پی اے کے تحت دہلی فسادات کی وسیع تر سازش کے الزام میں شامل ہے۔
یاد رہے کہ طاہر حسین کو دہلی فسادات کے دوران آئی بی انسپکٹر انکت شرما کے قتل سمیت دیگر کئی معاملات میں ملزم بنایا گیا ہے۔ طاہر حسین پر دہلی فسادات کی سازش کرنے کا بھی الزام ہے۔ سال 2020 میں، یہ فسادات فروری میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے اور بہت سے لوگوں کی جانیں گئیں۔ طاہر حسین پر فسادات بھڑکانے اور فنڈنگ کرنے کے علاوہ کئی دیگر الزامات بھی عائد کئے گئے ہیں۔ طاہر حسین فسادات کے وقت عام آدمی پارٹی کے کونسلر تھے لیکن بعد میں پارٹی نے انہیں نکال دیا تھا۔