مغربی اتر پردیش کے ضلع بجنور کے تھانہ نانگل علاقے سے محکمہ انکم ٹیکس میں نوکری دلانے کے نام پر لاکھوں روپے کی دھوکہ دہی کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ شیرپور گاؤں کے رہنے والے برج ویر سنگھ نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ بجنور کی عدالت میں درخواست دائر کر کے کئی افراد پر منظم طریقے سے دھوکہ دہی، فرضی دستاویزات تیار کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا الزام لگایا گیا ہے۔
درخواست کے مطابق ملزمین نے خود کو محکمہ انکم ٹیکس کا سینئر افسر بتا کر متاثرہ کے بچوں اور دیگر نوجوانوں کو سرکاری ملازمت دلانے کا وعدہ کیا۔ اسی بھروسے میں پہلے امتحان اور اخراجات کے نام پر بینک کے ذریعے رقم لی گئی۔ اس کے بعد انہیں مبینہ طور پر دہلی میں انکم ٹیکس آفس میں بٹھا کرفرضی امتحان دلایا اور ٹریننگ دلانے کا وعدہ کیا گیا۔
الزام ہے کہ کچھ عرصے کے بعد نوجوانوں کے موبائل فون پر او ٹی پی بھیجے گئے اور سرکاری ویب سائٹس سے مشابہہ سائٹس پر جعلی ملازم آئی ڈیز کو بھی فعال کردیا گیا جس سے نوکری لگنے کا بھرم پیدا ہوا۔ بعد ازاں انہیں جعلی پوسٹنگ لیٹر بھی سونپے گئے۔ اس کے بعد سیکوریٹی ڈپازٹ کے نام پر بڑی رقم لے لی گئی لیکن آج تک کسی کی تقرری نہیں ہوئی۔
متاثرہ کا کہنا ہے کہ جب اس نے معاملے کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ ملزمین سرکاری ویب سائٹ کی نقل کرکے متوازی جعلی ویب سائٹ چلا رہے ہیں۔ وہ آئی ٹی ایکٹ کا غلط استعمال کرکے منظم سنڈیکیٹ کے طور پر دھوکہ دہی کررہے ہیں۔ جب اس نے اپنی رقم واپس مانگی تو ملزمین اس کے گھر آگئے اور اسے جان سے مارنے اور جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں دیں۔
برج ویر سنگھ نے بتایا کہ نانگل پولیس تھانہ اور پھر بجنور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو درخواست دی گئی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اب متاثرہ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کرکے تھانہ نانگل کو قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا جائے۔ جس کے بعد عدالت نے پولیس کو فوری طور پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ معاملہ فی الحال عدالت میں زیر التوا ہے، عدالت کے حکم پر مزید کارروائی متوقع ہے۔
















