نئی دہلی:سی بی ایس ای (سینٹرل بورڈ اور سیکنڈری ایجوکیشن) نے اعلان کیا ہے کہ سال 2026 سے دسویں جماعت کے بورڈ امتحانات کے طریقہ کار میں نمایاں تبدیلی کی جائے گی۔ اس تبدیلی کے تحت اب طلبہ کو سال میں دو مرتبہ امتحانات دینے کا موقع حاصل ہوگا۔سی بی ایس ای کے ایگزام کنٹرولر سنیم بھردواج نے بتایا کہ بورڈ اب دسویں جماعت کے امتحانات دو مرحلوں میں منعقد کرے گا۔ پہلا مرحلہ فروری میں ہوگا جبکہ دوسرا مرحلہ مئی میں۔ پہلے امتحانات میں شریک ہونا تمام طلبہ کے لیے لازمی ہوگا، جبکہ دوسرے امتحانات اختیاری ہوں گے۔ یعنی اگر کوئی طالب علم اپنے پہلے امتحانات کے نتائج سے مطمئن نہیں ہے تو وہ دوسرے مرحلے میں امتحان دے کر اپنی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔
سی بی ایس ای کے مطابق اس اقدام کا بنیادی مقصد طلبہ پر سے ذہنی دباؤ کم کرنا ہے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کو بہتر انداز میں پیش کرنے کا دوسرا موقع فراہم کرنا ہے۔ اس فیصلے سے وہ طلبہ جو کسی وجہ سے پہلے امتحان میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکیں گے، وہ اپنی کمزوریوں کو سمجھ کر دوبارہ کوشش کر سکیں گے۔
یہ فیصلہ نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020) کی سفارشات کے مطابق کیا گیا ہے، جس کا مقصد تعلیم کو زیادہ لچکدار، طلبہ دوست اور ذہنی دباؤ سے پاک بنانا ہے۔ سی بی ایس ای کا ماننا ہے کہ صرف ایک امتحان کے ذریعے کسی بھی طالب علم کی مکمل صلاحیت کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ اب طلبہ کو اپنی کارکردگی نکھارنے کا دوسرا موقع بھی دیا جائے گا۔
اس نئی پالیسی پر عمل درآمد 2026 سے شروع ہوگا، تاکہ اسکولز اور طلبہ دونوں کو مناسب وقت ملے کہ وہ اس نئے نظام کے لیے خود کو تیار کر سکیں۔ واضح رہے کہ یہ نظام صرف دسویں جماعت کے لیے لاگو ہوگا، تاہم مستقبل میں اس ماڈل کو دیگر جماعتوں میں بھی وسعت دی جا سکتی ہے۔ماہرین تعلیم اس فیصلے کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس سے طلبہ میں خود اعتمادی بڑھے گی، فیل ہونے کا خوف کم ہوگا اور وہ امتحان کو سیکھنے کا ایک موقع سمجھ کر بہتر تیاری کر سکیں گے۔ والدین، اساتذہ اور اسکولز کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ وقت رہتے بچوں کو اس نئے سسٹم سے آگاہ کریں اور انہیں ذہنی طور پر اس تبدیلی کے لیے تیار کریں۔