حیدرآباد: بہادر پورہ پولیس نے جمعرات کو ایک پاکستانی شہری کو گرفتار کیاہے، جس کی شناخت محمد فیض کے نام سے ہوئی ہےاور جو شہر کے کشن باغ علاقے میں اپنے سسرال کے ساتھ رہنے کے لیے نومبر 2022 میں نیپال کے راستے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہوا تھا۔پولیس کے مطابق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کی وادی سوات کا رہنے والا 24 سالہ فیض دبئی میں گارمنٹس کی کمپنی میں کام کرتا تھا۔ 2019 میں، اس کی ملاقات حیدرآباد کی رہنے والی 29 سالہ نیہا فاطمہ سے ہوئی۔ فیض نے نیہا کو دبئی میں نوکری دلانے میں مدد کی اور بعد میں دونوں نے شادی کرلی۔اب یہ دونوں کا ایک تین سال کے بچے کے والدین بھی ہیں ۔
بعد میںجب نیہا ہندوستان واپس آگئی تو فیض اپنی اہلیہ کے والدین، شیخ زبیر اور افضل بیگم کی مدد سے ملک میں داخل ہوگیا، جنہوں نے اسے یقین دلایا تھا کہ وہ اس کے لیے مقامی شناختی دستاویز حاصل کرنے کا انتظام ہو جائےگا۔ انہوں نے نہ صرف نیپال کی سرحد پر زبیر کا استقبال کیا بلکہ اسے مادھا پور میں آدھار انرولمنٹ سینٹر میں بھی لے گئے اور اسے اپنے بیٹے کے طور پر محمد غوث کے نام سے رجسٹر کیا۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ بھی فراہم کیا۔
مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر، پولیس نے فیض کو بہادر پورہ کے اسد بابا نگر میں واقع اس کے سسرال کے گھر سے گرفتار کیاہے۔ تاہم اس کے سسر زبیر اور افضل مفرور ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔