نئی دہلی : گیس اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ( گیل )کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے بی سنگھ سمیت 5 لوگوں کوسی بی آئی نے مبینہ طور پر 50 لاکھ روپے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کر لیا ۔ کے بی سنگھ پر الزام ہے کہ انھوں نے گیس پائپ لائن پروجیکٹس میں مبینہ طور پر کچھ ٹھیکیداروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے 50 لاکھ روپے کی رشوت لی تھی۔میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں سی بی آئی ٹیم دہلی، نوئیڈا اور وشاکھاپٹنم میں کئی مقامات پر چھاپے ماری جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی کی ٹیم نے کے بی سنگھ کے نوئیڈا سیکٹر 72 واقع رہائش پر چھاپہ مارکر ان کے موبائل، گیزیٹس اور بینک اکاؤنٹس کو کھنگالا تھا۔
سی بی آئی نے گیل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے علاوہ جن چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے، ان میں وڈودرا کی ایڈوانس انفراسٹرکچر کے ڈائریکٹر سریندر کمار بھی شامل ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے دو گیس پائپ لائن پروجیکٹس میں ٹھیکیداروں کو مدد پہنچانے کے لیے رشوت لی تھی۔ سی بی آئی نے رشوت معاملے میں دہلی سمیت کئی مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔
گیل (انڈیا) لمیٹڈ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے بی سنگھ کے نوئیڈا سیکٹر 72 واقع رہائش پر اب بھی چھاپہ ماری جاری ہے۔ ابھی تک کی جانکاری کے مطابق بدعنوانی کی شکایت کے بعد سی بی آئی کی طرف سے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم کے بی سنگھ کے موبائل، الیکٹرانکس گیزیٹس اور بینک اکاؤنٹس کو کھنگال رہی ہے۔ اسی معاملے میں سی بی آئی کی ٹیم لگاتار دیگر مقامات پر چھاپہ ماری بھی کر رہی ہے۔