ممبئی :مہاراشٹر کے احمد نگر ضلع کے ہرےگاؤں میں حال ہی میں بکرے اور کبوتر چرانے کے شبہ میں تین دلت نوجوانوں کو ایک درخت پر الٹا لٹکا کر بے رحمی سے پیٹا گیا۔اگرچہ واقعہ کی صحیح تاریخ کی تصدیق ہونا باقی ہےلیکن اس سلسلے میں جو ویڈیو کلپ 27 اگست بروز اتوار کو منظر عام پر آیاہے ،وہ اس واقعے کی تصدیق کرتا ہے ۔ ایک ملزم کے ذریعے ریکارڈ کئے گئے وائرل ویڈیومیں دلت مردوں کو الٹا لٹکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ پریشان حال افراد روتے ہوئے اور ہاتھ جوڑ کر التجا کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جب کہ ملزمان انہیں کوڑے مار رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ متاثرین جن میں دو نابالغ بھی شامل ہیں، ہرےگاؤں میں مزدوری کرتے تھے۔ ان پر انڈیرگاؤں میں گالنڈے کی بستی سے بکریاں اور چار کبوتر چوری کرنے کا شبہ تھا۔واقعے کے بعد زخمیوں کو علاج کے لیے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا۔واقعہ کی اطلاع ملنے پر سری رام پور کی ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) سواتی بھور اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) سندیپ مٹکے مقامی اسپتال پہنچے جہاں متاثرین کو ان کے اہل خانہ نے علاج کے لیے منتقل کیاہے۔دونوں افسران نے متاثرین اور ان کے لواحقین سے بیانات لےلیے۔اب تک کسی کی گرفتاری کی اطلاع نہیں ہے ۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے فوراً بعد، کئی دلتوں کے حقوق سے منسلک تنظیموں اور کارکنوں نے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ونچت بہوجن آگاڈی کے سربراہ پرکاش امبیڈکر نے ملک کے مختلف حصوں میں ‘ذات پات کے نام پر مظالم میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔امبیڈکر نے مزید الزام لگایا کہ متاثرین کو نہ صرف مارا پیٹا گیا بلکہ مجرموں نے ان پر تھوکا اور پیشاب کیا اور انہیں اپنا تھوک چاٹنے پر مجبور کیا۔نہ یہ ذات پات کی تفریق، تنزلی، زیادتی، تذلیل، تشدد اور ظلم کوئی نئی بات ہے اور نہ ہی حکومت کی بے حسی ہے۔ ہم اس "بے حسی” کے خلاف لڑیں گے تاکہ حالات بدل سکیں۔
واضح ہو کہ مہاراشٹر میں ماضی میں اس طرح کے واقعات پیش آئے ہیں، جو ذات پات کے امتیاز کے پیچھے پریشان کن نفسیات اور دلتوںپر ہونے والے جرائم میں سزا کی کمی کو بے نقاب کرتی ہیں۔