نئی دہلی: فوج اور منی پور پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں، سی بی آئی نے اتوار کو شمال مشرقی ریاست میں دو نوعمر طالب علموں کے قتل کے سلسلے میں چارافراد کر لیا ہے جو جولائی میں لاپتہ ہو گئے تھے۔حکام کے مطابق دو مردوں اور اتنی ہی خواتین کو وفاقی ایجنسی نے منی پور کے ضلع چوراچند پور سے حراست میں لیا ہے۔حکام نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے چاروں افراد سے پوچھ گچھ کی جائے گی ۔واضح ہو کہ سی بی آئی نے حال ہی میںان دو طلباء کی موت کی تحقیقات کے لیے مقدمہ درج کیا تھا جن کی لاشوں کی تصاویر وائرل ہونے کے بعدامپھال وادی میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ میتی جوڑے کے قتل کے بعد سی ایم این بیرن سنگھ کے آبائی گھرکو بھی نشانہ بنایاگیا تھا۔حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے منی پور کی گورنر انسویا یوکی نے جمعہ کو دونوں طلبا ء کے اہل خانہ سے ملاقات کی ۔ریاست میں کشیدگی کی وجہ سے انٹرنیٹ پر پابندی میں 6 اکتوبر تک کی توسیع کی گئی ہے،اس سے پہلے یکم اکتوبر تک پابندی عائد ہوئی تھی ۔
چیف منسٹر این بیرن سنگھ نے کہاکہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سی بی آئی کے اسپیشل ڈائریکٹر کو کچھ سینئر افسران کے ساتھ منی پور بھیجا تھا اور آج ہندوستانی فوج، نیم فوجی دستوں، آسام رائفلز اور ریاستی پولیس کے تعاون سے ہم نے اس معاملے میں چورا چند پور سے 4 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہےاورمیں این آئی اے، سی بی آئی اور تمام مرکزی فورسز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔