گجرات میں اپوزیشن پارٹی کانگریس نے 18 اپریل کو اعلان کیا کہ وہ 2 اسمبلی سیٹوں پر آئندہ ضمنی انتخاب کے لیے عآپ (عام آدمی پارٹی) کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی، بلکہ وہ تنہا انتخاب لڑے گی۔ پارٹی کی سیاسی معاملوں کی کمیٹی کی میٹنگ کے بعد گجرات کانگریس صدر شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ پارٹی نے ضمنی انتخابات میں ’عآپ‘ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ اروند کیجریوال کی قیادت والی پارٹی نے بغیر اس سے مشورہ کیے وساودر سیٹ کے لیے اپنا امیدوار اعلان کر دیا ہے۔ حالانکہ انھوں نے زور دے کر کہا کہ گجرات میں کانگریس کے اس رخ کے باوجود دونوں پارٹیاں قومی سطح پر انڈیا بلاک کا حصہ بنی رہیں گی۔
شکتی سنگھ گوہل نے عآپ کے تعلق سے اشارہ دیا کہ اس نے انڈیا بلاک کا حصہ ہونے کے باوجود وساودر سیٹ کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان کر کے ’اتحاد کا دھرم‘ نہیں نبھایا۔ انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی ضمنی انتخاب کی تاریخوں کا اعلان بھی نہیں کیا ہے، لیکن عآپ نے گزشتہ ماہ پارٹی کے لیڈر گوپال اٹالیا کو وساودر سیٹ کے لیے اپنا امیدوار قرار دیا تھا۔ گوہل نے کہا کہ ’’ہماری سیاسی معاملوں کی کمیٹی کی میٹنگ میں آئندہ ضمنی انتخابات کے بارے میں تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ہر اتحاد کے کچھ اصول ہوتے ہیں۔ عآپ نے ہم سے صلاح و مشورہ کیے بغیر ہی وساودر کے لیے اپنا امیدوار اعلان کر دیا ہے۔ ہم انڈیا بلاک کا حصہ ہیں، لیکن پارٹی کی ریاستی یونٹس اپنے فیصلے لینے کے لیے آزاد ہیں۔
کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ پارٹی ہریانہ اسمبلی انتخاب اس لیے ہاری کیونکہ عآپ نے کچھ سیٹوں پر اس کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا اور اپنے امیدوار اتارنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں عآپ کے لیے بھروچ اور بھاؤنگر سیٹیں چھوڑی تھیں، لیکن اب ہم نے اتفاق رائے سے آئندہ ضمنی انتخاب تنہا لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گوہل کے مطابق یہ بھی ایک سچائی ہے کہ گجرات کے ووٹرس نے کبھی کسی تیسری پارٹی کو قبول نہیں کیا۔ عآپ کے ذریعہ کیے گئے نقصان کے باوجود کانگریس اب بھی یہاں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ہے۔ اس لیے لوگوں کے مفاد میں کانگریس ان سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے گی۔