احمد آباد :احمد آباد میں پیش آئے ایئر انڈیا طیارہ حادثہ میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجئے روپانی کی موت ہو گئی ہے۔ اس خبر کی تصدیق گجرات بی جے پی صدر سی آر پاٹل نے کر دی ہے۔ 12 جون کو ایئر انڈیا کا مسافر طیارہ 230 مسافروں اور عملہ کے 12 اہلکاروں بشمول 2 پائلٹس کے ساتھ پرواز بھرنے میں تو کامیاب ہو گیا، لیکن کچھ ہی منٹوں میں حادثہ کا شکار ہو گیا۔ اس حادثہ میں وجئے روپانی سمیت 204 لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے، لیکن باقی مسافروں کے بچنے کا بھی کم ہی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں سبھی مسافروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، لیکن حیرت انگیز طور پر ایک مسافر کی جان ضرور بچ گئی ہے، جنھوں نے حادثہ سے قبل کے خوفناک لمحات کا تذکرہ میڈیا کے سامنے کیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ 68 سالہ وجئے روپانی طیارہ میں 2-ڈی سیٹ پر بیٹھے تھے۔ وہ لندن میں اپنی بیٹی رادھیکا سے ملاقات کے لیے جا رہے تھے۔ حالانکہ ایک میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وجئے روپانی کی بیوی انجلی بین گزشتہ 6 ماہ سے لندن میں ہیں، اور آج ہی روپانی انھیں واپس لینے لندن کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ راجکوٹ میں وجئے روپانی کے ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ ’’طیارہ حادثہ کی خبر نے سبھی کو پریشان کر دیا ہے۔ ہم سب بہت فکر مند ہیں۔ ٹی وی اور فون پر اَپڈیٹ دیکھ رہے ہیں۔ (وجئے روپانی کے ساتھ) کہیں کچھ برا نہ ہوا ہو۔
قابل ذکر ہے کہ طیارہ نے احمد آباد واقع سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے 1.38 بجے پرواز بھرا تھا، لیکن چند منٹوں بعد ہی حادثہ کا شکار ہو گیا۔ اس طیارہ میں 2 پائلٹس اور 10 کیبن اہلکاروں کے علاوہ 230 مسافر سوار تھے۔ مسافروں میں 169 ہندوستانی بتائے جا رہے ہیں، جبکہ 53 مسافر کا تعلق برطانیہ سے تھا۔ اس طیارہ میں 7 پرتگالی اور 1 کناڈائی شہری بھی سوار تھے۔ زخمی مسافروں کو بچانے کے لیے مقامی انتظامیہ نے اپنا پورا زور لگا دیا ہے۔ اس درمیان برطانوی حکومت نے بھی متاثرہ برطانوی شہریوں کی ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا ہے۔