ایم ایس پی کی گارنٹی قانون سمیت دیگر مطالبات کو لے کر شمبھو بارڈر پر کسانوں کی تحریک مسلسل جاری ہے۔ اس درمیان یہاں پر ایک کسان کے خودکشی کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے رکن ریشم سنگھ نے شمبھو مورچہ پر سلفاس کی گولی کھا لی جس کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی۔ نازک حالت کو دیکھتے ہوئے ریشم سنگھ کو پٹیالہ کے سرکاری راجندرا اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔
کسان ریشم سنگھ ترن تارن ضلع کے رہنے والے بتائے جاتے ہیں اور گزشتہ کئی دنوں سے شمبھو بارڈر پر کسان تحریک میں شامل تھے۔ آج صبح انہوں نے سلفاس کی گولیاں کھا لیں۔ ریشم سنگھ کی موت کی تصدیق کسان رہنما تیج ویر سنگھ پنجوکھرا نے کی ہے۔
ذرائع کے مطابق شمبھو بارڈر پر کسانوں کے دھرنے میں شامل ہونے کے لیے کسان رہنما ریشم سنگھ 6 جنوری کو اپنے گاؤں سے روانہ ہوئے تھے۔ ریشم سنگھ کے ساتھ 5 دیگر اور بھی کسان تھے۔ جمعرات کو ریشم سنگھ کے ذریعہ مورچے کے دوران سلفاس کی گولیاں کھانے کی اطلاع ملتے ہی ان کا کنبہ پٹیالہ کے لیے روانہ ہو گیا۔
گاؤں کے سابق سرپنچ اندرویر سنگھ نے بتایا کہ ریشم سنگھ کی اہلیہ دوِندر کور اور بیٹا اندرجیت سنگھ کافی پریشان ہیں۔ ریشم سنگھ اس سے پہلے بھی دہلی تحریک میں شامل ہوتا رہا ہے۔ سابق سرپنچ نے بتایا کہ ریشم سنگھ کے ذریعہ سلفاس نلگنے کی اطلاع صبح قریب 9:30 بجے ملی، جس کے بعد ان کا کنبہ پٹیالہ کے لیے روانہ ہو گیا۔