نئی دہلی : پاکستانی ٹیم نے ورلڈ کپ کا آغاز جیت سے کیا تھا، لیکن اس کے بعد ٹیم واپسی کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ اب ورلڈ کپ کے درمیان پاکستان کرکٹ سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے چیف سلیکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بتادیں کہ انضمام الحق نے چیف سلیکٹر کے عہدہ سے ٹیم کی خراب کارکردگی کی وجہ سے نہیں بلکہ ان الزامات کی وجہ سے استعفی دیا ہے کہ ان کا ایک پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے تعلق ہے۔ حالانکہ انضمام کا کہنا کا ہے کہ ان کا پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔
پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق انضمام الحق کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ لوگ بغیر تحقیق کے باتیں کرتے ہیں، مجھ پر سوال اٹھے تو استعفیٰ دینا بہتر سمجھا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پرالزامات لگنے پر میں نے بورڈ سے بات کی تھی، بورڈ کو کہا کہ آپ کو کوئی شک ہے توانکوائری کرلیں، مجھے فون آیا اور بتایا گیا کہ 5 لوگوں کی کمیٹی بنائی گئی ہے، اس پر بورڈ کو کہا کہ جب تک کمیٹی تحقیقات کر لے عہدہ چھوڑ دیتا ہوں۔قابل ذکر ہے کہ انضمام الحق کا دور اس بار 3 ماہ سے بھی کم رہا ہے۔ اس سے پہلے وہ 3 سال تک اس عہدے پر فائز تھے۔ وہ 2016 سے 2019 تک اس عہدے پر فائز رہے تھے۔ لیکن اس بار انہوں نے تین ماہ سے بھی کم عرصے میں چیف سلیکٹر کا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔ پچھلی بار انضمام کے دور میں پاکستانی ٹیم نے روایتی حریف ہندوستان کو شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی۔ انضمام سے پہلے یہ عہدہ ہارون رشید کے پاس تھا۔ لیکن اگست میں انضمام الحق کو چارج دے دیا گیا تھا۔