نئی دہلی:عام آدمی پارٹی کے اوکھلا سے ایم ایل اے امانت اللہ خان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے دہلی کے راؤز ایونیو کورٹ میں پیشگی ضمانت عرضی داخل کی ہے۔ امانت اللہ خان پر پولیس ٹیم پر حملے کی مبینہ طور پر قیادت کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ عدالت آج اس معاملے پر سماعت کر سکتی ہے۔ عآپ ایم ایل اے نے جانچ میں شامل ہونے سے پہلے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں۔
اس سے پہلے بدھ کو امانت اللہ خان نے دہلی پولیس کو ای میل میں منسلک ایک خط بھیج کر کہیں فرار نہیں ہونے اور اپنے اسمبلی حلقہ میں ہی ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ خط میں انہوں نے خود کو جھوٹے معاملے میں پھنسائے جانے کی بات کہی تھی۔ حالانکہ پولیس نے اس طرح کے کسی میل یا خط کی جانکاری سے انکار کیا ہے۔
جنوب مشرق ضلع پولیس امانت اللہ خان کو جانچ میں شامل ہونے کے لیے ان کے گھر پر 2 نوٹس دے چکی ہے، لیکن وہ ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں۔ اسپیشل سیل اور کرائم برانچ کی ٹیمیں ان کی تلاش میں مسلسل چھاپہ ماری کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے نومنتخب ایم ایل اے امانت اللہ خان نے بدھ کو پولیس کمشنر سنجے اروڑا کو ای میل بھیجا تھا۔
واضح ہو کہ امانت اللہ خان اور ان کے حامیوں کے خلاف پیر کو پولیس ٹیم پر حملہ کرنے، فساد بھڑکانے اور سرکاری کام میں رکاوٹ پیدا کرنے وغیرہ سے متعلق دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ امانت اللہ خان نے حال ہی میں دہلی اسمبلی انتخاب میں 23 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے فتح حاصل کی ہے۔ یہاں انہوں نے بی جے پی کے منیش چودھری کو شکست دی۔ منیش کو کُل 65304 ووٹ ملے جبکہ امانت اللہ خان کو کُل 88943 ووٹ حاصل ہوئے۔