لکھنئو:مایاوتی نے اپنے بھتیجے آکاش آنند کو بہوجن سماج پارٹی کے نیشنل کوآرڈینیٹر اور جانشین کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ بی ایس پی سپریمو نے انہیں گزشتہ سال دسمبر میں اپنا جانشین قرار دیا تھا۔ مایاوتی نے لوک سبھا انتخابات کے درمیان منگل کو اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ آکاش آنند کو دونوں اہم ذمہ داریوں سے اس وقت تک دور رکھا جائے گا جب تک کہ وہ مکمل طور سے پختگی نہ اختیار کر لیں ۔اب سوال اٹھ رہے ہیں کہ انتخابات کے درمیان بی ایس پی میں اس بڑے ردوبدل کی کیا وجہ ہے؟ جب آکاش آنند کو لانچ کیا گیا تھا، خاص طور پر یوپی میں انہیں کافی توجہ مل رہی تھی۔ لوگ ان کی جلسوں میں ان کی باتیں سننے کے لیے آتے تھے۔ سب نے محسوس کیا کہ بی ایس پی اپنی اصلی تحریک دوبارہ حاصل کر رہی ہے۔ لیکن آکاش آنند کے کچھ بیانات نے بی ایس پی کو کافی نقصان پہنچایا۔
کچھ دن پہلے آکاش آنند نے سیتا پور میں بی جے پی حکومت کو ‘دہشت کی حکومت قرار دیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ دو تین مقامات پر بیان دیتے ہوئے وہ اس قدر پر جوش ہو گئے کہ منہ سے گالیاں نکل گئیں۔ ان کے جذباتی بیانات پر بھی کافی تنقید کی جا رہی تھی، جس میں ‘مجھے جوتے پھینکنے کی طرح محسوس ہو رہا ہے جیسے بیانات بھی شامل تھے۔