سیتا پور : اترپردیش سے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے ۔ یہاں ایک مسلم جوڑے کو ان کے پڑوسیوں نے لوہے کی راڈ اور لاٹھی ڈنڈے سے پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا ۔ یہ واقعہ اترپردیش میں سیتا پور کے ہرگاوں تھانہ کے تحت راجے پورہ میں پیش آیا ہے ۔ اس واقعہ میں عباس اور اس کی اہلیہ قمر النسا کی جائے واقعہ پر ہی موت ہوگئی ۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے اور گاوں میں پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے ۔
سیتا پور کے ایس پی چکریش مشرا کے مطابق کچھ سال پہلے عباس کا بیٹا پڑوسی گھر کی ایک لڑکی کے ساتھ فرار ہوگیا تھا ۔ اس سلسلہ میں معاملہ درج کرکے عباس کے بیٹے کو جیل بھیج دیا گیا تھا ۔ پولیس نے بتایا کہ جب عباس کا بیٹا کچھ دنوں پہلے جیل سے رہا ہوا تو اہل خانہ کے کچھ لوگوں نے جوڑے پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ۔
میڈیا رپورٹس میں پولیس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ راجے پورہ کے رہنے والے عباس کے بیٹے شوک کا معاشقہ پڑوس کے رہنے والے رام پال کی بیٹی سے چل رہا تھا ۔ دونوں تقریبا چار سالوں سے ایک دوسرے کے رابطے میں تھے اور اکثر ملاقات کیا کرتے تھے ۔ رفتہ رفتہ اس کی بات معلومات لڑکی اور لڑکے کے اہل خانہ کو بھی ہوگئی تھی ۔
سال 2020 میں ان دونوں اہل خانہ کے درمیان اس وقت تنازع بڑھ گیا جب لڑکا لڑکی کو لے کر فرار ہوگیا ۔ لڑکی کے اہل خانہ نے اس کی مخالفت کی چاروں طرف لڑکی کی تلاش کی گئی ۔ کافی تنازع کے بعد ایک دنوں لڑکی اور لڑکا اپنے گھر واپس آگئے ۔ اس کے بعد رام پال نے عباس کو سمجھایا کہ ہمارامذہب ایک نہیں ہے، ہم اپنی بیٹی کی شادی تمہارے بیٹے سے نہیں کرسکتے ، اس لئے اپنے بیٹے کو سمجھا دو کہ وہ میری بیٹی سے ملنا بند کردے ۔
کچھ دنوں تک یہ معاملہ ٹھنڈہ رہا ۔ تاہم کچھ دنوں پہلے شوکت جیل سے باہر آیا اور اس کی بیٹی سے ملا تو جھگڑا دوبارہ شروع ہوگیا ۔ عباس اور ان کی اہلیہ گھر کے باہر بیٹھے تھے اسی دوران پڑوسی رام پال اپنے بیٹے اور اہل خانہ کے ساتھ وہاں پہنچ گیا اور بپنی بیٹی کے شوکت سے ملنے کی شکایت کی ۔ اسی دوران دونوں میں تنازع شروع ہوگیا ۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا لاٹھی ڈنڈے چلنے لگے ۔ الزام ہے کہ اس درمیان رامپال اور اس کے بیٹے نے حملہ کردیا اور عباس اور ان کی اہلیہ پر اتنے وار کئے کہ ان کی جائے واقعہ پر ہی موت ہوگئی ۔