نئی دہلی : آرٹیکل 370 کی منسوخی پر سپریم کورٹ نے بھی آج اپنی مہرلگادی ۔ سپریم کورٹ کی پانچ ججوں پرمشتمل آئینی بنچ نےآرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ صدر جمہوریہ کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا حق حاصل تھا،اس لئے ان کا ایسا کرنا درست تھا۔
جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر آج سپریم کورٹ اپنا فیصلہ سنا دیا۔چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے فیصلہ سناتے ہوئےکہا کہ جموں و کشمیر کے آئین میں خودمختاری کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ جب ہندوستانی آئین وجود میں آیا تو جموں و کشمیر میںآرٹیکل 370 نافذ ہواتھا۔سی جے آئی نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا نوٹیفکیشن دینے کا صدر کا اختیار جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی کی تحلیل کے بعد بھی برقرار ہے۔ آرٹیکل 370 کی دفعات کو ہٹانے کا حق جموں و کشمیر کے انضمام کا ہےاور صدر کا آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا حکم آئینی طور پر درست ہے۔سی جے آئی نے کہا، آرٹیکل 370 ایک عارضی انتظام تھا۔ جموں کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے۔ جموں و کشمیر کی اندرونی خودمختاری کا کوئی معاملہ نہیں ہے۔
واضح ہو کہ5 اگست 2019 کو پارلیمنٹ نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کے اثر کو ختم کر دیاتھا اور ریاست کو دو حصوں( جموں و کشمیر اور لداخ) میں تقسیم کر کے دونوں کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا دیاتھا۔سپریم کورٹ میں مرکز کے ان فیصلوں کو چیلنج کیا گیا تھا جس پر عدالت عظمیٰ آج اپنا فیصلہ سنا دیا ۔