نئی دہلی: دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں مشہور شاعر اور کانگریس کے راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی کی خدمات پر مبنی کتاب ’اللہ کرے زور شباب اور زیادہ‘ کی رسمِ اجرا کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر معروف شعرا، ادیبوں اور فلمی شخصیات نے شرکت کی اور کتاب کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ کتابیں انسان کو تہذیب سکھاتی ہیں اور مطالعہ ایک مہذب سماج کی تشکیل کے لیے نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے ڈیجیٹل دور میں کتابوں سے دوری ایک بڑا چیلنج بن گئی ہے لیکن کتابیں ہی ہمیں تاریخ، ثقافت اور شخصیات کی خدمات سے روشناس کراتی ہیں۔
عمران پرتاپ گڑھی نے اپنی جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک چھوٹے سے شہر پرتاپ گڑھ سے نکل کر ملک کے مشہور شاعر اور سیاست دان بنے۔ انہوں نے اپنے سفر کی مشکلات اور تجربات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مشاعرے بھی کسی سیاست سے کم نہیں ہوتے اور یہی تجربہ ان کے سیاسی سفر میں بھی کام آیا۔
تقریب میں مشہور شاعرہ لتا حیا اور بالی ووڈ کے معروف گیت کار اے ایم تراز نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ لتا حیا نے عمران پرتاپ گڑھی کی شاعری کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا کلام نوجوان نسل میں بے حد مقبول ہے۔ اے ایم تراز نے عمران پرتاپ گڑھی سے اپنی دیرینہ وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کتابیں ہمیشہ شخصیات کو زندہ رکھتی ہیں اور عمران پرتاپ گڑھی کی یہ کتاب بھی ادب کے میدان میں ایک یادگار اضافہ ثابت ہوگی۔
تقریب میں شریک دیگر مقررین نے بھی کتاب کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ عمران پرتاپ گڑھی کی شاعری ہمیشہ قارئین کے دلوں میں زندہ رہے گی۔ اس موقع پر سامعین کی فرمائش پر عمران پرتاپ گڑھی نے اپنی غزل اور نظم بھی پیش کی، جسے حاضرین نے خوب سراہا۔یہ تقریب نہ صرف کتاب دوستی کے فروغ کا ایک موقع ثابت ہوئی بلکہ ادب، ثقافت اور سماجی مسائل پر گہری گفتگو کا بھی حصہ بنی۔ حاضرین نے کتابوں کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے اس روایت کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔