گاندھی نگر:گجرات کے الگ الگ علاقوں میں چاندی پورہ وائرس سے انفیکشن کا خطرہ لگاتار بڑھتا جا رہا ہے۔ پیر کے روز گجرات کے ہمت نگر اسپتال میں چاندی پورہ وائرس سے 6 لوگوں کی موت ہو گئی۔ وائرس کے بڑھتے انفیکشن کے مدنظر وزیر صحت رشی کیش پٹیل نے کہا کہ اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن احتیاط لازمی ہے۔
شی کیش پتیل کا کہنا ہے کہ چاندی پورہ کوئی نیا وائرس نہیں ہے۔ پہلا معاملہ 1965 میں مہاراشٹر سے سامنے آیا تھا۔ اس کے بعد گجرات میں بھی یہ انفیکشن دیکھنے کو ملا۔ انھوں نے کہا کہ یہ انفیکشن عام طور پر برسات کے موسم میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ متعدی مرض مکھی، مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔ 9 ماہ سے 14 سال کی عمر کے بچوں میں یہ انفیکشن پایا جاتا ہے۔ خاص طور سے انفیکشن یہ دیہی علاقوں میں زیادہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ اگر کم عمر مریضوں میں زیادہ تیز بخار، الٹی، دست، سر درد اور اینٹھن جیسی ابتدائی علامتی دکھائی دیتی ہیں تو فوراً ڈاکٹر کے پاس لے جانا چاہیے۔