واشنگٹن :شمالی عراق کے شہر اربیل میں بین الاقوامی اتحاد کے اڈے پر ڈرون حملے کے چند گھنٹے بعد امریکی ردعمل سامنے آیا جس میں عراق میں موجود حزب اللہ بریگیڈز کے ٹھکانوں پربمباری کی گئی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کی خبر کے مطابق امریکی محکمہ دفاع ’پینٹاگان‘ نے اعلان کیا کہ کل سوموار کو امریکی افواج نے عراق میں ایران کے وفادار دھڑوں کے زیر استعمال ٹھکانوں پر بمباری کی۔انہوں نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ یہ حملے عراق اور شام میں امریکی ملازمین کے خلاف تہران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ گذشتہ روز ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں کی جانب سے اربیل ایئر بیس پر کیے گئے حملے کے نتیجے میں 3 فوجی زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے زوردے کر کہا کہ ان حملوں کا مقصد ان ملیشیاؤں کی صلاحیتوں کو متاثر کرنا تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک خطے میں تنازعات کو بڑھانا نہیں چاہتا لیکن اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔جبکہ سکیورٹی ذرائع نے العربیہ/الحدث کو بتایا کہ امریکی بمباری نے ملک کے جنوب میں بابل گورنری اور واسط گورنری میں مسلح دھڑوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔