حیدرآباد : تلنگانہ کی تشکیل کے 10 سال بعد اسمبلی چناؤ میں کامیابی کی خوشی سے سرشار کانگریس نے سونیا گاندھی کو تلنگانہ سے لوک سبھا کیلئے مقابلہ کی دعوت دی ہے۔ اِس سلسلہ میں پولیٹیکل افیرس کمیٹی اجلاس میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ مانک راؤ ٹھاکرے کی صدارت میں اجلاس میں چیف منسٹر ریونت ریڈی، ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، ریاستی وزیر اتم کمار ریڈی، کنوینر پی اے سی محمد علی شبیر، انتخابی تشہیری کمیٹی صدرنشین مدھو یاشکی گوڑ، سابق صدر پردیش کانگریس وی ہنمنت راؤ، سکریٹری اے آئی سی سی روہت چودھری، رکن کونسل جیون ریڈی، صدر یوتھ کانگریس شیواسینا ریڈی، سمپت کمار، ومشی چند ریڈی، ڈاکٹر جے گیتا ریڈی، سنیتا راؤ، جوپلی کرشنا راؤ، ٹی ناگیشور راؤ، ڈاکٹر جی چنا ریڈی، جی نرنجن، مہیش کمار گوڑ و دیگر نے شرکت کی۔
سیاست نیوزکی خبر کے مطابق اجلاس میں متفقہ قرارداد پیش کی گئی جس میں تلنگانہ کی تشکیل میں اہم رول ادا کرنے والی سابق صدر کانگریس سونیا گاندھی کو لوک سبھا چناؤ میں تلنگانہ سے مقابلہ کی پیشکش کی گئی ۔ سونیا گاندھی سے اپیل کی گئی کہ وہ لوک سبھا چناؤ کیلئے تلنگانہ کا انتخاب کریں۔ سابق میں آنجہانی اندرا گاندھی بھی تلنگانہ کے میدک لوک سبھا حلقہ سے مقابلہ کرچکی ہیں۔ علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کیلئے عوام سونیا گاندھی سے اظہار تشکر کرنا چاہتے ہیں اور اُن کے مقابلہ پر بھاری اکثریت سے کامیابی یقینی ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کنوینر محمد علی شبیر نے بتایا کہ اجلاس میں 3 قراردادیں منظور کی گئیں۔ اسمبلی چناؤ میں کانگریس کی شاندار کامیابی کیلئے عوام سے اظہار تشکر کیا گیا۔ انتخابی مہم میں حصہ لینے پر سونیا گاندھی، ملکارجن کھرگے، راہول گاندھی، پرینکا گاندھی اور دیگر قائدین سے اظہار تشکر کیا گیا۔ اجلاس میں کانگریس کی معلنہ 6 ضمانتوں پر عمل کا جائزہ لیتے ہوئے حکومت سے 2 ضمانتوں پر عمل کا خیرمقدم کیا گیا۔ محمد علی شبیر نے کہاکہ باقی 4 ضمانتوں کی تکمیل پر چیف منسٹر ریونت ریڈی اسمبلی میں اعلان کریں گے۔ کانگریس کا یوم تاسیس 28 ڈسمبر کو ناگپور میں منعقد ہوگا جس میں تلنگانہ سے 50 ہزار قائدین و کارکن شرکت کریں گے۔ اجلاس میں ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر فینانس بھٹی وکرامارکا نے ریاست کی معاشی صورتحال کی وضاحت کی۔ وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں بے قاعدگیوں کی تفصیلات پیش کیں۔ اُنھوں نے کہاکہ سابق حکومت سے کروڑہا خرچ کے باوجود آبپاشی پراجکٹس سے زرعی شعبہ کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ محمد علی شبیر نے بتایا کہ برقی، فینانس، آبپاشی پراجکٹس میں بے قاعدگیوں کی تفصیلات سے عوام کو واقف کرایا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ نئے راشن کارڈس کی اجرائی اور ہاؤزنگ اسکیم پر عمل کے سلسلہ میں عنقریب گرام سبھاؤں کا انعقاد عمل میں آئے گا۔ 28 ڈسمبر سے ہر دیہات میں گرام سبھا منعقد کرکے حکومت کی 6 ضمانتوں کی تفصیلات پیش کی جائیں گی۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاست بھر میں 28 ڈسمبر سے اسکیمات کیلئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔ گرام سبھاؤں میں مستحق امیدواروں کا انتخاب کیا جائیگا ۔ کمیٹی نے پارلیمانی انتخابات میں کانگریس کی حکمت عملی پر غور کیا۔ ہر پارلیمانی حلقہ کیلئے ایک وزیر کو انچارج مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔