جھنجھنو: راجستھان کے شیخاوتی علاقے کے رہنے والے 7 مزدوروں کے سعودی عرب میں پھنسے ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ خبرکے مطابق ممبئی کی ایک ٹریول ایجنسی مزدوروں کو اچھے کام اور تنخواہ کا جھانسہ دے کر سعودی عرب لے کر گئی تھی ۔ سعودی عرب میں پھنسے نوال گڑھ کے رہنے والے جاوید علی اور ان کے ساتھیوں نے بتایا کہ وہ سعودی عرب کے شہر جبیل میں ہیں۔ ممبئی کی آبو ٹریول کمپنی کے ذریعے اس سال جنوری میں سعودی عرب گئے تھے۔ کمپنی کے ذریعہ فتح پور اور جھنجھنو میں انٹرویو کرائے گئے تھے۔
ان لوگوں نے بتا یا کہ ہم لوگوں کو سعودی عرب کی جی سی سی کمپنی میں میشن کے کام کیلئے بھیجا گیا تھا، لیکن سعودی عرب آتے ہی انہیں پاکستانی کمپنی کو مزدور کے طور پر بھیج دیا گیا ۔ اس کمپنی نے شروع کے دو مہینے میں کچھ تنخواہ دی ، لیکن اب چار مہینے سے تنخواہ نہیں دے رہے ہیں۔ سعودی عرب کے جبیل میں پھنسے شیخاوتی کے مزدوروں نے بتایا کہ پیسہ قرض لے کر اچھی تنخواہ کیلئے گئے تھے مگر وہاں پر تنخواہ نہیں دی جارہی ہے ۔ گھر بھیجنے کیلئے ایک لاکھ روپے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
سعودی عرب میں پھنسے مزدوروں کو نہ تو چار ماہ سے تنخواہ دی گئی ہے اور نہ ہی ان کا اقامہ بنایا گیا ہے ۔ وہاں پھنسے مزدوروں نے سوشل میڈیا کے ذریعہ ویڈیو جاری کرکے تنخواہ کی فریاد کی ہے ۔ جھنجھنو کے رہنے والے آصف نے بتایا کہ کمپنی نے ہمیں اس حالت میں لا کر چھوڑ دیا ہے جہاں ہمارے سامنے روزی روٹی کا بحران پیدا ہوگیا ہے ۔ ہمیں کئی طرح سے پریشان کیا جارہا ہے اور واپس بھیجنے کے نام پر روپے مانگے جارہے ہیں ۔ جبیل میں پھنسے مزدوروں میں دو جھنجھو ضلع کے ایک چورو ضلع کا ایک اور سیکر ضلع کے ہیں ۔
ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے جب شیخاوتی علاقہ سے کام کی تلاش میں گئے مزدور سعودی عرب میں پھنس گئے ہیں ۔ پانچ سال پہلے شیخاوتی کے تقریبا دو ہزار مزدور ایک کنسٹرکشن کمپنی میں کا کرنے گئے تھے۔ تقریبا سا ت مہینے تک تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے وہاں پھنسے لوگوں نے ویڈیو جاری کرکے اس وقت کی وزیر خارجہ سشما سوراج سے واپسی کی فریاد کی تھی ۔ یہ سبھی لوگ اردن کی سرحد کے نزدیک تابوک شہر میں کام کررہے تھے ۔ اس وقت پورے راجستھان سے تقریبا تین ہزار مزدور وہاں پھنس گئے تھے