نئی دہلی : جون مہینے کی شروعات ہو چکی ہے۔ ملک کے کئی حصوں میں مانسون پہنچ چکا ہے جبکہ کئی علاقوں میں شدید گرمی کا قہر اب بھی جاری ہے۔ اس درمیان محکمہ موسمیات نے راجستھان، ہریانہ، دہلی، اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں میں آج موسم بدلنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ کئی جگہوں پر آندھی کے ساتھ بجلی گرنے اور شدید بارش کا امکان ہے۔ وہیں مانسون پہنچنے سے پہلے ہی شمال مشرقی ریاستوں میں شدید بارش نے تباہی مچائی ہوئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں بارش سے متعلق واقعات میں کم سے کم 32 لوگوں کی جان جانے کی اطلاع ہے۔شمالی بنگال اور میگھالیہ پر بنے کم دباؤ کے علاقے کی وجہ سے آسام، میزورم، میگھالیہ، ناگالینڈ، اروناچل پردیش اور مغربی بنگال میں شدید بارش ہو رہی ہے۔ سیلاب، زمین کھسکنے اور مکانوں ہوٹلوں کے منہدم ہونے کی وجہ سے کئی لوگ مارے گئے ہیں اور کئی اب بھی لاپتہ ہیں۔
آسام میں زوردار بارش کے سبب کم سے کم 9 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ لکھیم پور ضلع میں رنگا ندی ڈیم سے زیادہ پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے دو لوگوں کی جان گئی ہے۔ گوہاٹی میں تین بچوں سمیت پانچ کی موت ہوئی ہے۔ بونڈا علاقے میں زمین کھسکنے سے ایک شخص کی جان چلی گئی ہے۔ علاقائی موسم سائنس مرکز کے مطابق ریاست کے مغربی حصہ میں تین ضلعوں میں ریڈ الرٹ ہے اور آٹھ دیگر ضلعوں میں آرینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
وہیں اروناچل پردیش میں پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے ہائی وے سے ہی ایک کار بہہ گئی جس میں کم سے کم 7 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ایسٹ کامینگ ضلع میں این ایچ-13 پر پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے کار بہہ گئی۔ دوسری طرف میگھالیہ میں تین بچوں سمیت کم سے کم سات لوگوں کی موت ہو گئی۔ چیراپونجی اور ماسنرام میں ایک دن میں ہی 47 سینٹی میٹر بارش درج کی گئی۔ ناگالینڈ کے چوموکیدیما میں سڑک پر چٹان گرنے کی وجہ سے ایک شخص کی موت ہو گئی۔ میزورم میں گھر اور ہوٹل منہدم ہونے کی وجہ سے کم سے کم 6 لوگوں کی جان چلی گئی۔