اڈیشہ میں 2 جون کو ہونے والے ہولناک ٹرین حادثے نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس دردناک حادثے میں 275 افراد جاں بحق جبکہ 900 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ حادثے کے بعد سے اپوزیشن مرکزی حکومت پر لگاتار حملے کر رہی ہے۔ دریں اثنا، ادھو دھڑے گروپ کے رہنما سنجے راوت نے بھی بالاسور ٹرین حادثے پر وزیر اعظم مودی کی تنقید کی ہے۔ راوت نے الزام لگایا کہ ریلوے وزیر اعظم کے لئے ایک کھلونا بن گیا ہے۔نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق وزیر اعظم مودی پر حملہ کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ وزیر اعظم صرف ہری جھنڈی دکھاتے رہتے ہیں۔ یہ ان کے لیے ایک واقعہ ہے۔ پروپیگنڈے کا ایک ذریعہ بھی۔ وزیراعظم نے بڑی یقین دہانیاں کرائیں۔ بلٹ ٹرین تیز رفتار تجارت لا رہی ہے، لیکن جو ٹرینیں پٹری پر چل رہی ہیں وہ ٹھیک سے نہیں چلائی جا رہی ہیں۔ سگنلز، ریلوے ٹریکس، ٹریفک سگنلز پر کام کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر ریلوے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اور اخلاقیات کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیں۔ یہ حادثہ غفلت کا سبب ہے۔اڈیشہ کے بالاسور کے بہاناگا بازار کے قریب 2 جون کو شام 7 بجے کے قریب ٹرین حادثہ پیش آیا۔ ریلوے حکام سے موصولہ اطلاع کے مطابق یہ حادثہ کورومنڈیل ایکسپریس کے پٹری سے اترنے کی وجہ سے پیش آیا۔ جس کی وجہ سے دوسری طرف سے آنے والی بنگلور ہاوڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس کے کئی ڈبے بھی پٹری سے اتر گئے۔ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ 275 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ ریلوے کی جانب سے مرنے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم کے ریلیف فنڈ سے بھی مرنے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے کی امداد فراہم کرنے کو کہا گیا ہے۔