نئی دہلی:کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے پریاگ راج میں مہاکمبھ کے دوران پیش آئے بھگدڑ کے واقعے پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس حادثے میں متعدد عقیدت مندوں کی جان چلی گئی اور کئی دیگر شدید زخمی ہو گئے۔ راہل گاندھی نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حادثات انتہائی افسوسناک ہیں۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور غمزدہ خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
راہل گاندھی نے حادثے کے لیے انتظامیہ کی بدانتظامی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے عقیدت مندوں کی سلامتی کے بجائے وہی آئی پی موومنٹ پر زیادہ توجہ دی، جس کی وجہ سے بھگدڑ جیسے حالات پیدا ہوئے۔ انہوں نے زور دیا کہ مہاکمبھ جیسے بڑے ایونٹ میں عام عقیدت مندوں کی سلامتی کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے تھی۔
راہل گاندھی نے حکومت سے اپیل کی کہ مہاکمبھ کے آئندہ اہم مواقع کے لیے انتظامات کو بہتر بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو وی آئی پی کلچر کو کنٹرول کرنا چاہیے اور عوام کے لیے سہولتوں کو بڑھانا چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے انتظامیہ کو خبردار کیا کہ عوامی مفاد اور سلامتی کو نظرانداز کرنے کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔
راہل گاندھی نے اپنے پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں سے بھی اپیل کی کہ وہ متاثرین کے لیے مدد کا ہاتھ بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت متحد ہونے کا ہے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو سہارا دیا جا سکے اور ان کے دکھ درد کو بانٹا جا سکے۔
خیال رہے کہ پریاگ راج میں مہاکمبھ کے دوران منگل کی آدھی رات کو بھاری بھیڑ کے درمیان بھگدڑ مچ گئی۔ سنگم کے قریب بھیڑ کے باعث مچی بھگدڑ میں تقریباً 10 سے زائد افراد کی موت اور 7 افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ زخمیوں کو کمبھ کے علاقے کے سیکٹر 2 میں بنے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
مہاکمبھ میں بھگدڑ جیسی صورتحال کے بعد نرنجن آکھاڑہ کے سربراہ کیلاشانند گیری مہاراج نے کہا، ’’بھاری بھیڑ کو دیکھتے ہوئے آکھاڑہ پریشد اور تمام ذمہ داروں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم آج ‘اسنان’ نہیں کریں گے۔ ہمیں عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھانا پڑا ہے۔ بھارتی روایات میں سادھو ہمیشہ سب کے بھلے کے لیے دعا اور عمل کرتے ہیں۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام آکھاڑوں نے آج مقدس اسنان سے پرہیز کیا ہے۔ ہم سب اب بسنت پنچمی پر دھوم دھام سے اسنان کریں گے۔