دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران اوکھلا اسمبلی حلقے سے عام آدمی پارٹی (عآپ) کے امیدوار امانت اللہ خان پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے یہ کارروائی ایک ویڈیو سامنے آنے کے بعد کی ہے جس میں انتخابی مہم ختم ہونے کے باوجود مبینہ طور پر امانت اللہ خان کی ٹیم کو پرچار کرتے دیکھا گیا ہے۔
یہ ایف آئی آر جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق، ایک شخص انصار عمران نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں ‘عآپ’ کے حامیوں کو انتخابی ضابطہ اخلاق اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ انصار عمران نے دعویٰ کیا کہ انتخابی مہم کی مدت ختم ہونے کے باوجود ‘عآپ’ کے حامی اوکھلا میں سرگرم ہیں اور کھلے عام ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے امانت اللہ خان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ڈی سی پی ساؤتھ ایسٹ دہلی کے ‘ایکس’ ہینڈل سے ایک پوسٹ کے ذریعے بتایا گیا کہ یہ ایف آئی آر دفعہ 223/3/5 بی این ایس اور 126 آر پی ایکٹ کے تحت درج کی گئی ہے جس کا ایف آئی آر نمبر 95/25 ہے۔
خیال رہے کہ امانت اللہ خان اوکھلا اسمبلی حلقے سے مسلسل دو بار انتخابات جیت چکے ہیں۔ پارٹی نے ایک بار پھر ان پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے انہیں امیدوار نامزد کیا ہے۔ ان کی سیاسی سفر کا آغاز 2008 میں ہوا جب انہوں نے دہلی اسمبلی انتخابات میں لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے امیدوار کے طور پر حصہ لیا تھا، تاہم وہ 2008 اور 2013 کے انتخابات میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔
2015 میں امانت اللہ خان نے عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور اسی سال اوکھلا سے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ 2020 کے انتخابات میں بھی انہوں نے کامیابی حاصل کی۔ وہ ‘عآپ’ کے بڑے مسلم چہروں میں شمار کیے جاتے ہیں اور اوکھلا میں ان کی مقبولیت کافی مضبوط ہے۔
یہ واقعہ انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی اہمیت اور اس پر سختی سے عمل درآمد کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تمام معاملات میں سخت کارروائی کرے گی تاکہ انتخابات شفاف اور منصفانہ طریقے سے منعقد ہو سکیں۔