رام پور: جیل میں بند اعظم خان کے محمد علی جوہر ٹرسٹ کو نوٹس جاری کرکے کہا گیا ہے کہ سماج وادی پارٹی دفتر اور رام پور پبلک اسکول کو خالی کر دیا جائے۔نوٹس چسپاں کرعمارت کو ایک ہفتہ کے اندر خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں حکومت کی طرف سے خط موصول ہونے کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے 5 ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ محمد علی جوہر ٹرسٹ کو ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹر کی طرف سے نوٹس موصول ہوا ہے۔قبل ازیں منگل کو اتر پردیش کی کابینہ نے محمد علی جوہر ٹرسٹ کو لیز پر دی گئی 41000 مربع فٹ سے زیادہ زمین کی ملکیت واپس لینے کی تجویز کو منظوری دی تھی اور اسے ریاستی حکومت کے سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ ڈسٹرکٹ سکول انسپکٹر اس ضلع میں سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا ایک افسر ہے۔ اس نوٹس میں کابینہ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے 7 دن کے اندر عمارت خالی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
اتر پردیش حکومت نے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا رام پور ضلع میں پرانا مرتضیٰ ہائر سیکنڈری اسکول، جس میں ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹر اور بیسک ایجوکیشن آفیسر کا دفتر واقع تھا، 30 سال کے لیے مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ، رام پور کو 100 روپے سالانہ کے حساب سے لیز پر دیا گیا تھا۔ لیز پر الاٹ کی گئی عمارت/زمین کو واپس لینے اور اس کی ملکیت ریاستی حکومت (سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ) میں دینے کی تجویز کو منظوری دے دی گئی ہے۔خیال رہے کہ اعظم خان، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹا عبداللہ اعظم اس وقت رام پور کی ایک عدالت سے فرضی برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں مجرم قرار دئے جانے کے بعد جیل میں قید ہیں۔