نئی دہلی: کیرالہ میں مانسون نے دستک دے دی ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے بتایا کہ کیرالہ میں مانسون یکم جون کو معمول کی تاریخ سے 7 دن تاخیر سے آیا ہے۔ اب یہ اگلے تین چار دنوں میں کرناٹک اور تمل ناڈو تک پہنچنے کا امکان ہے۔ مانسون مہاراشٹر اور گوا میں ایک ہفتے کے بعد دستک دے سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شمالی ہندوستان میں اس ماہ کے آخر میں مانسون ملک کی راجدھانی دہلی تک پہنچنے کی امید ہے۔
ہندوستانی محکمہ موسمیات کے سینئر سائنسدان ڈاکٹر نریش کمار نے بتایا ’’کیرالہ میں لگاتار دو دنوں سے شدید بارش ہو رہی ہے، مغربی ہوا کا زور بھی اچھا ہے۔ آج مانسون شمالی کیرالہ کے علاقوں تک پہنچ گیا ہے۔ اس کے علاوہ مانسون تمل ناڈو اور خلیج بنگال کے کچھ حصوں میں بھی آ چکا ہے۔ یہ پڈوچیری تک بھی پہنچ گیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی ہندوستان کے کئی علاقوں میں بھی اگلے چند دنوں میں بھاری بارش متوقع ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مانسون اگلے 48 گھنٹوں میں پورے کیرالہ میں چھا جائے گا۔ اس کے علاوہ، یہ تمل ناڈو کے کچھ دوسرے علاقوں تک بھی پہنچے گا۔ اگلے 1 سے 2 دنوں میں مشرقی ہندوستان کے علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ کیرالہ میں مانسون کی آمد کسانوں کے لیے بھی اچھی خبر ہے۔ اب وہ خریف کے موسم میں بوائی کی تیاری شروع کر سکتے ہیں۔کیرالہ میں ملک میں مانسون کی پہلی بارش ہوئی ہے۔ اس بار ایک ہفتہ کی دیر ہے۔ اگرچہ موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے بارش پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ محکمہ موسمیات نے اس بار عام مانسون کی پیش گوئی کی ہے۔ مانسون عام طور پر یکم جون کے آس پاس کیرالہ کے ساحل سے ٹکراتا ہے۔ 26 مئی کو محکمہ موسمیات نے کہا تھا کہ اس سال مانسون 4 جون تک کیرالہ کے ساحل تک پہنچ سکتا ہے لیکن سائیکلونک سرکولیشن کی وجہ سے مانسون کی آمد میں تھوڑی تاخیر ہوئی۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں سائیکلونک سرکولیشن بننے کے باعث مانسون کا بہاؤ قدرے متاثر ہوا ہے۔محکمہ موسمیات نے رواں سال جون سے ستمبر کے درمیان ملک میں مانسون کی معمول کی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ ملک کے بیشتر حصوں میں مانسون معمول کے مطابق رہنے کی توقع ہے۔ تاہم، شمال مغربی ہندوستان میں اس سال مانسون کی بارشیں اوسط سے کم ہوسکتی ہیں۔