لکھنؤ:آئندہ 28 نومبر سے شروع ہونے والا اتر پردیش اسمبلی کا سرمائی اجلاس 66 سال بعد نئے قوانین کے ساتھ ہوگا۔ گزشتہ سیشن میں تبدیلیوں کی اجازت ملنے کے بعد اس سیشن سے یہ نافذ العمل ہوگا ۔نئے قانون کے تحت اب قائدین کو ایوان میں موبائل فون لے آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ اجلاس کے دوران ایوان میں جھنڈے اور بینرز لے جانے پر بھی پابندی ہوگی۔ ساتھ ہی خواتین کی طاقت کو ترجیح دینے کی قرارداد کا اثر ایوان میں بھی نظر آئے گا۔ اجلاس کے دوران خواتین ارکان کو تقریر کرنے میں خصوصی ترجیح دی جائے گی۔
اسمبلی ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق منگل سے شروع ہونے والے یوپی اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن ایوان کے موجودہ اور سابق ارکان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی 29 نومبر کو پہلی ششماہی میں ایوان میں رسمی کام انجام دیا جائے گا، جس میں آرڈیننس، نوٹیفیکیشن، قواعد وغیرہ ایوان کی میز پر رکھے جائیں گے۔ اس کے علاوہ بلوں کا کو بھی پیش کیا جائے گا۔دوپہر 12:30 بجے کے بعد مالی سال 2023-24 کے ضمنی گرانٹس کے مطالبات کی پیش کئے جائیں گے۔ اس سیشن کی سب سے خاص بات یہ ہوگی کہ خواتین اراکین کو تقریر میں ترجیح دی جائے گی۔
سیشن کے تیسرے دن 30 نومبر کو مالی سال 2023-24 کے ضمنی گرانٹس پر بحث کی جائے گی۔ ارکان کے مطالبات پر غور اور ووٹنگ ہوگی۔ اس کے علاوہ اختصاصی بل کو پیش کرنے کا کام ایوان کی اجازت سے کیا جائے گا۔ سرمائی اجلاس کے آخری دن یکم دسمبر کو قانون سازی کی کارروائی ہوگی۔