مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور این سی پی کے سربراہ اجیت پوار نے ایک افطار پارٹی کے دوران مسلمانوں کے حق میں بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے اتحاد کی علامت ہے اور ہمیں کسی بھی تقسیم پسند طاقت کے جال میں نہیں پھنسنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ابھی ہولی منائی ہے، اب گڑی پڑوا اور عید آنے والی ہے، یہ تمام تہوار ہمیں مل کر منانے چاہئیں کیونکہ اتحاد ہی ہماری اصل طاقت ہے۔
اجیت پوار نے مسلمانوں کو یقین دلاتے ہوئے کہا، ’’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کا بھائی اجیت پوار آپ کے ساتھ ہے۔ جو کوئی بھی ہمارے مسلم بھائیوں اور بہنوں کو آنکھ دکھائے گا یا دو فرقوں میں جھگڑا کروا کر امن خراب کرے گا، اسے ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔ قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔‘
انہوں نے رمضان کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہینہ صرف ایک مذہب تک محدود نہیں ہے بلکہ انسانیت، قربانی اور خود احتسابی کی علامت ہے۔ رمضان ہمیں صبر و ضبط سکھاتا ہے اور ضرورت مندوں کے درد کو سمجھنے کی ترغیب دیتا ہے۔ روزہ نہ صرف جسم بلکہ ذہن اور روح کو بھی پاک کرتا ہے۔
اجیت پوار کے اس بیان کو بی جے پی لیڈر نتیش رانے کے متنازعہ تبصرے کا کرارا جواب سمجھا جا رہا ہے۔ رانے نے حال ہی میں کہا تھا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کی فوج میں ایک بھی مسلمان نہیں تھا۔ اجیت پوار سے جب رانے کے بیان پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ لیڈروں کو عوامی سطح پر ایسے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہئے جو فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے سکتے ہیں۔واضح رہے کہ مہاراشٹر میں حالیہ دنوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھی ہے۔ اورنگزیب کی قبر پر تنازع کے بعد ناگپور میں پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، جس میں پولیس نے 14 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
اجیت پوار کے اس بیان کو سماجی ہم آہنگی کے فروغ میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بھی لیڈروں سے محتاط زبان استعمال کرنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایک وزیر کی حیثیت سے ہمیں راج دھرم ادا کرنا چاہئے اور آئین کے تحت سب کے ساتھ انصاف کرنا چاہئے۔