لکھنئو:بڑھتی بے روزگاری کے اس دور میں اتر پردیش کے نوجوانوں کے لیے ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ اتر پردیش میں سرکاری ملازمت پانے والے نوجوانوں کے سامنے حکومت نے دو ایسی لازمی شرطیں رکھ دی ہیں جو ان کے لیے حیرت انگیز ہو سکتی ہیں۔ دراصل سرکاری ملازمت حاصل کرنے کے لیے اب نوجوانوں کو اپنی ملکیت کے بارے میں تفصیل بتانی ہوگی، اور ساتھ ہی ساتھ جہیز سے متعلق ایک حلف نامہ بھی پیش کرنا ہوگا۔
موصولہ خبروں کے مطابق اسٹیٹ اینڈ اَپر سَب آرڈینیٹ سروسز امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے نوجوانوں کو ملازمت سے پہلے کئی حلف نامے اور سرٹیفکیٹ جمع کرنے ہوں گے۔ ان میں ایک تو اپنی ملکیت سے متعلق سرٹیفکیٹ ہیں، اور دوسری اہم شرط جو جوڑی گئی ہے، وہ ہے جہیز نہ لینے کا حلف نامہ۔ اتنا ہی نہیں، سبھی امیدواروں کو تقرری سے پہلے قرض دار اور ڈیفالٹر نہ ہونے کا حلف نامہ بھی دینا پڑے گا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ امیدوار کو ایک سے زیادہ شوہر یا بیوی نہ ہونے کا اعلان بھی پیش کرنا ہوگا۔
بتایا جاتا ہے کہ یوپی حکومت کے ذریعہ ایسی شرائط رکھنے کے پیچھے منشا یہ ہے کہ وہ کسی بھی نوجوان کو ملازمت دینے سے پہلے اس کی ازدواجی حالت اور جہیز کو لے کر اس کی ذہنیت کی جانچ کر لے۔ لیکن جس طرح سے حکومت نے ملازمت دینے سے پہلے نوجوانوں کی ملکیت اور دیگر انتہائی ذاتی جانکاریوں سے متعلق حلف نامہ پیش کرنے کے لیے کہا ہے، وہ ملازمت کی خواہش رکھنے والے نوجوانوں کے لیے آسان نہیں ہونے والا ہے۔