نئی دہلی:ہریانہ کے اضلاع میں فرقہ وارانہ تشد دجاری ہے، کئی گھروں کو شدت پسندوں کی جانب سے آگ لگا دیا گیا ہے تو کئی لوگوں کی موت کی بھی خبر ہے۔ پولیس انتظامیہ کا دعوی ہے کہ حالات کنٹرول میں ہے لیکن اس کے باوجود گروگرام کے سیکٹر 57 میں ایک زیر تعمیر عمارت کو آگ لگا دی گئی ہے ۔ اس سمت میں بتایا جا رہا ہے کہ عمارت کے تہہ خانے میں یعنی مسجد تھی۔ موقع پر پہنچی دو فائر ٹینڈروں نے آگ پر قابو پایا۔
نوح ضلع میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے پیش نظر گروگرام کے ضلع مجسٹریٹ اور ڈی سی نشانت کمار یادو نے بہتر قانون نافذ کرنے اور ضلع میں امن برقرار رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کی ہے۔ اس سلسلے میں پیر کی شام ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کا ضلع میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے آئندہ احکامات تک دفعہ 144 کے نفاذ اور احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ احکامات میں ضلع میں کسی بھی سڑک کو بلاک کرنے اور عوامی جگہ پر پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے، کسی بھی قسم کا لائسنس یافتہ اسلحہ یا آتش گیر اسلحہ، تلوار، گنڈاسا، لاٹھی، نیزہ، کلہاڑی، جیلی، چاقو کے ساتھ اور دوسرے ہتھیار لے جانے پر پابندی ہے۔ حکم عدولی کرنے والوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
پیر کے روز وشو ہندو پریشد، ماتری شکتی درگا واہنی اور بجرنگ دل کی طرف سے نکالی گئی برج منڈل 84 کور شوبھا یاترا کے دوران پتھر بازی اور فائرنگ میں دو ہوم گارڈ جوان ہلاک اور متعدد پولیس اہلکار اور تقریباً 24 افراد زخمی ہو گئے۔ یاترا میں شامل لوگوں کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں پر بھی پتھراؤ کیا گیا۔
اسی دوران فسادیوں نے آگ لگانا شروع کر دی۔ کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی گئی۔ فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے بدھ تک انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضلع کی حدود کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔