پٹنہ: بہار میں عام طور پر دسمبر کے مہینے میں شدت کی سردی پڑتی ہے لیکن اس سال درجہ حرارت میں کمی نہ ہونے کی وجہ سے گندم سمیت دیگر کئی فصلوں کی پیداوار میں کمی کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اس سیزن میں ریاست میں تقریباً 25 لاکھ ہیکٹر میں گیہوں کی بوائی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس میں تقریباً 80 فیصد بوائی ہو چکی ہے۔ ریاست میں گیہوں کی پیداوار اوسطاً 60 سے 65 لاکھ ٹن ہے۔زرعی سائنسدانوں کے مطابق عام طور پر دسمبر کے مہینے میں درجہ حرارت میں کمی دیکھنے میں آتی ہے تاہم اس بار کڑاکے کی سردی نہیں پڑی جس کا اثر گندم کے ساتھ ساتھ لیچی کی فصل پر بھی نظر آئے گا۔
راجندر پرساد سنٹرل ایگریکلچرل یونیورسٹی، پوسہ سمستی پور کے چیف سائنسدان ایس کے سنگھ نے کہا کہ سردی کے موسم میں درجہ حرارت 4 سے 6 ڈگری سیلسیس ہونا چاہیے۔ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے گندم کی کلیاں اچھی طرح سے نہیں بن پاتیں، جس کی وجہ سے پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔کہا جا رہا ہے کہ درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے چنے، دال، سرسوں اور دیگر دالوں اور تیل کے بیجوں کی فصلوں کی پیداوار بھی متاثر ہوگی۔ سنگھ بتاتے ہیں کہ سردی کے موسم میں درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے لیچی میں پتے اور پھول بننے کا عمل درست ہو جاتا ہے، جب کہ درجہ حرارت کم نہ ہونے کی صورت میں پتے اگتے ہیں۔محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر کے مہینے میں کچھ علاقوں کو چھوڑ کر کم از کم درجہ حرارت دو چار دنوں کے علاوہ 9-10 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے چلا گیا ہے۔