نئی دہلی :یکم مئی کو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت سے لے کر ایف ڈی اور بچت کھاتوں کے سود میں تبدیلی ہوئی ہے۔ ریلوے ٹکٹ کی بکنگ سے جڑے ہوئے ضابطے بدل گئے ہیں جبکہ اے ٹی ایم سے پیسہ نکالنا اب مہنگا پڑے گا۔ نئے ضابطے آج (جمعرات) سے نافذ ہو گئے، جو اس طرح ہیں۔
نئے ضابطے کے تحت کمرشیل سلنڈر آج سے سستا ہو گیا ہے۔ اس کے تحت کولکاتا میں کمرشیل سلنڈر 1868.50 روپے کے بجائے اب 1851.50 روپے میں ملے گا۔ وہیں ممبئی میں اس سلنڈر کی قیمت 1713.50 روپے کی جگہ اب 1699 روپے اور چنئی میں 1921.50 روپے کی جگہ 1906.50 روپے ہو گئی ہے۔ دہلی میں اب یہ 1747.50 روپے میں ملے گا۔ آج یکم مئی سے دہلی میں گھریلو ایل پی جی سلنڈر 853 روپے، کولکاتا میں 879 روپے، ممبئی میں 852.50 روپے اور چنئی میں 868.50 روپے میں ملیں گے۔
ریلوے میں بھی یکم مئی سے ٹکٹ بکنگ کے ضابطے تبدیل ہو گئے ہیں۔ اب سلیپر اور اے سی کوچ میں ویٹنگ ٹکٹ قابل قبول نہیں ہوگا۔ صرف جنرل کوچ میں ہی ویٹنگ ٹکٹ سے سفر کیا جا سکے گا۔ ٹکٹ بکنگ کا وقت 120 دن سے گھٹا کر 60 دن کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کرایہ اور ری فنڈ چارج بھی بڑھ سکتا ہے۔
سود کی شرحوں کے ضابطے میں بھی تبدیلی ہو سکتی ہے۔ غور طلب ہے کہ آر بی آئی نے گزشتہ مہینے دو ماہانہ مانیٹیری پالیسی کی جائزہ میٹنگ میں ریپو شرحوں کو گھٹانے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد بینک مسلسل اپنی سود کی شرحوں میں اس کٹوتی کو ایڈجسٹ کر رہے ہیں۔ قرض، جمع اور بچت بینک ان تین کھاتوں پر سود کی شرحیں کم کی جا رہی ہیں۔ کچھ بینک ابھی اور کٹوتی کر سکتے ہیں۔
وہیں ریزرو بینک آف انڈیا نے اے ٹی ایم سے پیسہ نکالنے کے چارج کو بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ اگر آپ اے ٹی ایم کے ذریعہ نقدی نکال رہے ہیں، جمع کر رہے ہیں یا اپنا بیلنس چیک کر رہے ہیں تو مقررہ حد کے بعد لگنے والے چارج میں اضافہ کیا گیا ہے۔ آج سے اے ٹی ایم سے بغیر کسی چارج کے رقم نکالنے کی حد پار ہونے کے بعد ہر بار نکالنے پر 23 روپے دینے ہوں گے۔ ابھی یہ چارج 21 روپے تھا۔ ہر مہینے بینک کے اے ٹی ایم سے پانچ اور دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے میٹرو شہروں میں تین یا غیر میٹرو شہروں میں پانچ بار تک نکالنے میں کوئی چارج نہیں لگتا تھا۔
ریزرو بینک آف انڈیا نے واضح ہدایت دی ہے کہ یکم مئی سے سبھی بینکوں، مالیاتی کمپنیوں اور دیگر ریگولیٹڈ اداروں کو اتھاریٹی، لائسنس اور سفارش کے لیے کوئی بھی درخواست جمع کرنے کے لیے ’پرواہ پورٹل‘ کا استعمال کرنا ہوگا۔ پورٹل میں دستیاب درخواست ناموں کا استعمال کرکے رگولیٹری اتھاریٹی، لائسنس، سفارش کے لیے درخواست پیش کرنے کے لیے ’پرواہ‘ کا استعمال کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ 11 ریاستوں میں علاقائی دیہی بینکوں کا انضمام ہو گیا ہے۔ آج یعنی یکم مئی سے ایک ریاست، ایک علاقائی دیہی بینک کا ضابطہ نافذ ہو گیا۔ اس انضمام منصوبہ میں آندھرا پردیش، اتر پردیش، مغربی بنگال، بہار، گجرات، جموں و کشمیر، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اوڈیشہ اور راجستھان شامل ہیں۔