لوک سبھا انتخاب سے قبل 4 ریاستوں میں رواں سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر بی جے پی پوری طرح سرگرم نظر آ رہی ہے۔ ابھی سے تیاری کو دھار دینے کے لیے بی جے پی نے آج راجستھان، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور تلنگانہ میں اس سال ہونے والے اسمبلی انتخاب کے لیے پارٹی کے الیکشن انچارج اور اسسٹنٹ الیکشن انچارج کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔
آئندہ انتخابات کو لے کر بی جے پی نے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی کو راجستھان، اوم پرکاش ماتھر کو چھتیس گڑھ، مرکزی وزیر بھوپیندر یادو کو مدھیہ پردیش اور سابق مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر کو تلنگانہ کا ریاستی انتخابی انچارج بنایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے ان چاروں ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخاب کے لیے معاون انتخابی انچارج کی بھی تقرری کر دی ہے۔
بی جے پی نے راجستھان میں ہونے والے اسمبلی انتخاب کے لیے گجرات کے سابق نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل اور کلدیپ بشنوئی کو اسسٹنٹ الیکشن انچارج مقرر کیا ہے۔ اسی طرح مرکزی وزیر منسکھ منڈاویا کو چھتیس گڑھ، مرکزی وزیر ریل اشونی ویشنو کو مدھیہ پردیش اور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری سنیل بنسل کو تلنگانہ ریاست کا اسسٹنٹ الیکشن انچارج بنایا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ راجستھان میں اائندہ اسمبلی انتخاب کے لیے پرہلاد جوشی کے ساتھ اسسٹنٹ انچارج بنائے گئے کلدیپ بشنوئی کا نام کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ دراصل کلدیپ بشنوئی ہریانہ کے لیڈر ہیں اور وہ کانگریس سے بی جے پی میں آئے ہیں۔ راجستھان میں بشنوئی سماج کا کافی اثر ہے اور کلدیپ بشنوئی کو بشنوئی سماج کا لیڈر مانا جاتا ہے۔ اسی لیے بشنوئی کی راجستھان میں تقرری ہوئی ہے۔