نئی دہلی: منی پور میں تقریباً دو ماہ سے تشدد جاری ہے۔ تشدد میں اب تک 110 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ بہت سے لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ ملک کے وزیر داخلہ بھی تشدد کے حوالے سے منی پور کا دورہ کر چکے ہیں لیکن حالات میں بہتری نہیں آئی۔ اب منی پور کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت تمام فریقوں کے ساتھ تشدد پر بات چیت کرنا چاہتی ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور تشدد کے سلسلے میں 24 جون کو دہلی میں آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔
دریں اثنا، منی پور میں تشدد کی آگ لگاتار بھڑک رہی ہے اور بدھ کے روز بھی ایک واقعہ پیش آیا۔ بشنو پور ضلع کے کواکٹا میں ایک گاڑی میں رکھے ہوئے دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) کے پھٹنے سے تین افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو بشنو پور ضلع اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے اور ان میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ امپھال میں ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد علاقے میں اضافی سیکورٹی فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
منی پور کے امپھال مشرقی اور امپھال مغربی اضلاع میں دو مقامات سے حریف ملی ٹینٹ تنظیموں کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کی بھی اطلاع ملی ہے۔ تاہم فائرنگ کے ان واقعات میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔ دریں اثنا، فوج، آسام رائفلز اور کئی دیگر مرکزی اور ریاستی سیکورٹی فورسز ریاست کے مختلف حصوں میں تلاشی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔