ممبئی:اورنگ زیب سے متعلق بیان پر ابو عاصم اعظمی نے اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کو خط لکھ کر اپنی صفائی پیش کی ہے۔ انھوں نے بتایا ہے کہ کس طرح ان کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔ اپنے خط میں انھوں نے اسمبلی اسپیکر سے معطلی واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔اس خط میں ابو عاصم اعظمی نے لکھا ہے کہ گزشتہ 3 مارچ کو جلسہ گاہ سے باہر نکلنے کے بعد میڈیا کے لوگ پیچھے پڑ گئے۔ انھوں نے اورنگ زیب سے متعلق مجھ سے سوال پوچھا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ نے اورنگ زیب کا موازنہ راہل گاندھی سے کیا ہے۔ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے میں نے کہا کہ اورنگ زیب کی حکومت کے دوران ہندوستان کو سونے کی چڑیا کہا جاتا تھا۔ اسی دور حکومت سے متاثر ہو کر انگریز ہندوستان آئے۔ میں نے یہ تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اورنگ زیب ایک بہترین حکمراں تھا۔ اورنگ زیب اور چھترپتی شیواجی مہاراج یا چھترپتی سنبھاجی مہاراج کے درمیان مذہب کی لڑائی نہیں تھ، بلکہ اقتدار کی لڑائی تھی، زمین کی لڑائی تھی۔
ابو عاصم اعظمی نے اس خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ میں ذات اور مذہب میں تفریق نہیں کرتا ہوں۔ میرے بیان سے واضح ہے کہ میں نے جو کچھ بھی کہا وہ تاریخ کے حوالے سے کہا ہے۔ بیان دیتے وقت میں نے کہیں پر بھی چھترپتی سنبھاجی مہاراج سے متعلق کسی بھی طرح کا متنازعہ بیان نہیں دیا ہے۔ چھترپتی سنبھاجی مہاراج اور چھترپتی شیواجی مہاراج کے متعلق میرے دل میں احترام ہے۔ میڈیا میں میرے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا، اس لیے میں گزارش کرتا ہوں کہ میری معطلی واپس لی جائے۔
اس سے قبل مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے قانون ساز کونسل میں کہا تھا کہ مغل حکمراں اورنگ زیب کی تعریف کرنے پر مہاراشٹر اسمبلی سے معطل کیے گئے سماجوادی پارٹی لیڈر ابو عاصم اعظمی کو صد فیصد جیل میں ڈالا جائے گا۔ برسراقتدار طبقہ کے اراکین اسمبلی بیک آواز ابو عاصم اعظمی کی تنقید کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اورنگ زیب کی تعریف مراٹھا راجہ چھترپتی شیواجی مہاراج اور ان کے جنگجو بیٹے چھترپتی سنبھاجی مہاراج کی بے عزتی ہے۔