آکسفورڈ اور سینٹ پیٹرس برگ جیسی دنیا کی کئی مشہور یونیورسٹیز بہت جلد ہندوستان پہنچ سکتی ہیں۔ دراصل امریکہ اور انگلینڈ سمیت مختلف ممالک کے کی کئی مشہور یونیورسٹیوں نے ہندوستان میں اپنا کیمپس قائم کرنے سے متعلق اپنی دلچسپی دکھائی ہے۔ اس کے لیے ان یونیورسٹیز نے یو جی سی کو کئی مشورے بھی بھیجے ہیں۔
بیرون ملکی یونیورسٹیز نے اپنے مشوروں میں کلسٹر کالج بنانے کا مشورہ بھی دیا ہے۔ یو جی سی کا کہنا ہے کہ انھیں اب تک 200 سے زائد ہندوستانی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرس سے مشورے ملے ہیں۔ جن بیرون ملکی یونیورسٹیز نے ہندوستان میں اپنے کیمپس قائم کرنے کو لے کر مشورے دیے ہیں، ان میں آکسفورڈ یونیورسٹی، آسٹریلیا کا ملبورن یونیورسٹی، کوئنس لینڈ یونیورسٹی، امریکہ کا ٹیکساس یونیورسٹی، سینٹ پیٹرس بر یونیورسٹی اور انسٹی ٹیوٹو مارانگونی شامل ہیں۔
جہاں ایک طرف کئی یونیورسٹیز کے ذریعہ مشورے موصول ہوئے ہیں، وہیں دوسری طرف آسٹریلیا، امریکہ، برطانیہ، کناڈا، اٹلی، فرانس اور روس کی کئی دیگر یونیورسٹیز سے بھی اس سلسلے میں تبادلہ خیال ہو رہا ہے۔ دراصل حکومت ہند اور یو جی سی بھی بیرون ملکی یونیورسٹیز کے لیے گائیڈلائنس تیار کر رہے ہیں۔ ان گائیڈلائنس میں دیے گئے پیمانوں کی بنیاد پر ہی کوئی بیرون ملکی یونیورسٹی ہندوستان میں اپنا کیمپس قائم کر سکے گی۔
یو جی سی چیئرمین پروفیسر ایم جگدیش کمار نے بتایا کہ ہندوستان میں کیمپس قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی بیرون ملکی یونیورسٹیز کے لیے ڈرافٹ گائیڈلائنس کو آخری شکل دینے سے پہلے یو جی سی بیرون ملکی یونیورسٹیز سے حاصل مشورے پر بھی غور کر رہا ہے۔ یو جی سی نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی شہرت یافتہ آکسفورڈ یونیورسٹی سمیت بیرون ملکی یونیورسٹی ہندوستان میں اپنا کیمپس قائم کرنے میں دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ بیرون ملکی یونیورسٹیز میں سے کئی یونیورسٹیز نے کلسٹر کالج شروع کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
دراصل کلسٹر کالج وہ ہوتے ہیں جہاں دو یا دو سے زائد یونیورسٹیز ایک کیمپس شروع کرنے کے لیے ایک ساتھ آتے ہیں۔ یو جی سی چیئرمین کا کہنا ہے کہ بیرون ملکی یونیورسٹیز کے ذریعہ دیے گئے کلسٹر کالجز کے مشورے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس بات پر بھی غور ہو رہا ہے کہ کلسٹر کالج کے لیے ساتھ آنے والی دو یونیورسٹیز میں سے کون رجسٹریشن کے لیے درخواست کرے گی اور کون سی یونیورسٹی ڈگری دے گی۔