اعظم گڑھ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے جمعرات کو کہا کہ ان کی پارٹی بہار اسمبلی انتخابات میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی مکمل حمایت کرے گی۔ اعظم گڑھ فیض آباد شاہراہ پر انور گنج سہڈا کے قریب اپنی رہائش گاہ کا افتتاح کرنے کے بعد رہائشی کمپلیکس میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک اور ریاست کے عوام بی جے پی حکومت کے خلاف ہیں۔ پی ڈی اے کی طاقت 2027 میں اتر پردیش میں ایک بڑی تبدیلی لانے والی ہے۔ انہوں نے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ’سبکدوش ہونے والا وزیر اعلی‘ اور دونوں ڈپٹی چیف منسٹروں کو ڈی سی ایم قرار دیا۔ انہوں نے اپنی رہائش گاہ کا نام پی ڈی اے بھون رکھا۔
اکھلیش یادو نے کارکنوں کو متنبہ کیا کہ سب سے پہلے ووٹر لسٹ کو درست کیا جانا چاہئے، کیونکہ اترپردیش میں 2024 کے انتخابات کے بعد سے اپنا مینڈیٹ کھونے والی بی جے پی حکومت ووٹر لسٹ کے ذریعہ پورا کھیل کھیلنے جا رہی ہے۔ اپنے پورے خطاب میں سماج وادی پارٹی صدر نے صرف بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ آنے والے دنوں میں اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو ہٹا کر سب مل کر سماجی انصاف قائم کریں گے اور پی ڈی اے کے لوگوں کو عزت اور حقوق دیں گے۔ بی جے پی پہلے ریاستوں میں اتحاد کرتی ہے، پھر انہیں توڑتی ہے اور پوری کمان اپنے ہاتھ میں لے لیتی ہے۔ مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش کے انتخابات اس کی مثالیں ہیں۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ موجودہ حکومت کسان مخالف، نوجوان، غریب، بنکر، دلت، پسماندہ اور اقلیت مخالف ہے۔ اس حکومت میں ان سبھی لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، ریاست میں خواتین مکمل طور پر غیر محفوظ ہیں، ہر روز کچھ بڑے واقعات ہو رہے ہیں۔ بی جے پی کے لوگ منووادی ہیں۔ اتر پردیش حکومت آئینی ذمہ داریوں کو نظر انداز کر کے آئین کے خلاف کام کر رہی ہے۔ سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت ملازمتوں سے ریزرویشن ختم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے جلسہ عام میں موجود نوجوانوں کو یقین دلایا کہ 2027 میں حکومت بننے کے بعد آؤٹ سورسنگ سسٹم کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا اور مستقل ملازمتیں دی جائیں گی تاکہ نوجوانوں کا مستقبل محفوظ ہو۔ انہوں نے نوجوانوں کو پوری طرح راغب کرنے کے لئے کام کیا اور کہا کہ اگنی ویر سسٹم کے خاتمے کے بعد ہی ملک کی سرحدیں محفوظ ہوں گی۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ کسانوں کو جعلی کھاد فروخت کی جا رہی ہے جس سے کسان تباہ ہو رہے ہیں۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے عوام کی خوشحالی کی راہیں بند ہو رہی ہیں۔ بھارت مکمل طور پر چین پر منحصر ہوتا جا رہا ہے۔ ملک کے لوگوں کی آمدنی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ کسی کو نوکری نہیں مل رہی ہے جس کی وجہ سے عام آدمی قرضوں میں ڈوب رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے پیش کردہ اعداد و شمار مکمل طور پر جعلی ہیں۔ موجودہ بی جے پی حکومت نے اترپردیش کو 10 سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔