نئی دہلی : شمالی ہند اس وقت شدید ’لُو‘ کی زد میں ہے۔ آئندہ 48 گھنٹوں میں اس کے مزید تیز ہونے کے اندیشے کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے آرینج الرٹ جاری کیا ہے۔ حالانکہ 19 مئی سے شمالی ہند کے کچھ حصوں میں ہلکی بارش کی بھی پیشن گوئی کی گئی ہے۔ اتر پردیش شدید گرمی کا قہر جاری ہے۔ یہاں باندا میں درجہ حرارت 46.2 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا ہے جو ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ ریاست کے 13 ضلعوں میں دن کا درجہ حرارت 41 ڈگری سیلیس سے اوپر درج کیا گیا۔
راجدھانی دہلی میں کل جھلسانے والی گرمی کے بعد شام میں لوگوں کو راحت ملی۔ 60 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے آندھی چلی اور بارش ہوئی۔ یہاں دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42.3 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا جو اس موسم میں سب سے زیادہ ہے۔ درجہ حرارت کے ساتھ ساتھ گرم ہواؤں اور رطوبت کی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے جو تقریباً 60 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اس سے ’لُو‘ لگنے کا اندیشہ مزید بڑھ گیا ہے۔
ملک کی دیگر ریاستوں کی بات کی جائے تو راجستھان کے شری گنگا نگر میں 45.9 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت درج کیا گیا۔ یہ چورو میں 45.6 اور بیکانیر میں 45.2 ڈگری رہا۔ پنجاب میں بھی دھوپ اور ’لو‘ کا قہر جاری ہے۔ بھٹنڈا میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45.5 ڈگری تک پہنچ چکا ہے وہیں جموں و کشمیر میں بھی اگلے دو دن میں شدید گرمی پڑنے کا امکان ہے۔
دوسری طرف اتراکھنڈ میں موسم کا مزاج بدلا ہوا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں ہلکی بوچھاریں ہو رہی ہیں جبکہ میدانی علاقوں میں گرمی بڑھ رہی ہے۔ کچھ علاقوں میں آسمانی بجلی چمکنے اور آندھی چلنے کو لے کر یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ’اسکائی میٹ ویڈر‘ کے ڈپٹی چیف مہیش پہلاوت کا کہنا ہے کہ غیر معمولی موسمی سرگرمیاں اس بار مئی میں درجہ حرارت بڑھنے نہیں دے رہی ہیں۔ ایک کے بعد ایک ویسٹرن ڈسٹربینس آ رہے ہیں جس سے آندھی اور بارش کے حالات بن رہے ہیں۔ کئی جگہوں پر ’لُو‘ چلنے کی بجائے درجہ حرارت معمول کے آس پاس یا نیچے بنا ہوا ہے۔