چنئی :تمل ناڈو کے کلّاکوریچی ضلع میں مبینہ طور پر زہریلی شراب پینے سے 30 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 100 سے زائد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ کلّاکوریچی ضلع کلکٹر ایم ایس پرشانت نے اس کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے مرنے والوں کی تعداد بڑھنے کے بھی خدشے کا اظہار کیا ہے۔ اس معاملے میں 49 سالہ (غیر قانونی شراب فروش) کے۔ کنّوکٹّی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے پاس سے تقریباً 200 لیٹر غیر قانونی شراب ضبط کی گئی ہے، جس کی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ اس میں مہلک ’میتھنال‘ موجود ہے۔
وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اسے روکنے میں ناکام رہنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کلّاکوریچی میں ملاوٹ شدہ شراب پینے والے لوگوں کی موت کی خبر سن کر مجھے صدمہ اور دکھ ہوا ہے۔ اس معاملے میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس حادثے کو روکنے میں ناکام اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ اگر عوام ایسے جرائم میں ملوث لوگوں کے بارے میں معلومات دیتے ہیں تو فوری کارروائی کی جائے گی۔ سماج کو برباد کرنے والے جرائم کو سختی سے کچل دیا جائے گا۔
تمل ناڈو کے گورنر آر این روی نے ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور متاثرین کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ تمل ناڈو راج بھون نے گورنر کی جانب سے ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مجھے یہ جان کر بہت دکھ ہوا کہ کلّاکوریچی میں زہریلی شراب پینے سے کئی لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔ کئی دیگر کی حالت تشویشناک ہے۔ سوگوار خاندانوں کے تئیں میری دلی تعزیت ہے اور اسپتالوں میں داخل افراد کی جلد صحت یابی کی میں خواہش کرتا ہوں۔ گورنر نے ریاست کے مختلف حصوں سے جعلی شراب پینے سے اموات کی مسلسل رپورٹوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔