بالی ووڈ اور آسامی موسیقی کے مشہور گلوکار و موسیقار زوبین گرگ کا انتقال ہو گیا ہے۔ وہ سنگاپور میں ایک اسکوبا ڈائیونگ حادثے کا شکار ہوئے، جہاں طبی سہولت ملنے کے باوجود ڈاکٹر انہیں بچانے میں ناکام رہے۔ ان کے انتقال کی خبر سے نہ صرف آسام بلکہ پورے ملک کے موسیقی کے حلقوں میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
زوبین گرگ نے اپنی جادوئی آواز سے موسیقی کی دنیا میں الگ پہچان بنائی تھی۔ ان کا گایا ہوا بالی ووڈ فلم ’گینگسٹر‘ کا مشہور گانا ’یا علی‘ آج بھی سننے والوں کو بے حد متاثر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے فلم ’کِرش 3‘ کے مشہور گانے ’دل تو ہی بتا‘ سمیت کئی یادگار گانے گائے، جو عوام کے دلوں کو چھو گئے۔
زوبین گرگ صرف گلوکار ہی نہیں بلکہ اداکار، موسیقار، ہدایت کار، پروڈیوسر اور اسکرین رائٹر بھی تھے۔ انہوں نے ہندی کے ساتھ ساتھ آسامی، بنگالی اور دیگر کئی زبانوں میں اپنی آواز کا جادو بکھیر کر شائقین کے دل جیتے۔ ان کی مقبولیت کی وجہ یہی تھی کہ ان کی آواز میں ایک خاص توانائی تھی، جو براہ راست دل تک رسائی رکھتی تھی۔
اطلاعات کے مطابق 53 سالہ زوبین گرگ سنگاپور میں شمال مشرقی خطے کے چوتھے فیسٹیول میں شرکت کے لیے گئے تھے اور اسکوبا ڈائیونگ کے دوران وہ بے ہوش ہو گئے۔ سنگاپور پولیس نے انہیں سمندر سے باہر نکالا اور فوری طور پر اسپتال پہنچایا، مگر ڈاکٹروں کی تمام کوششوں کے باوجود ان کی جان نہ بچائی جا سکی۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے زوبین گرگ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’زوبین کی آواز میں ایک انوکھی توانائی تھی، ان کا فن براہ راست دل و دماغ سے بات کرتا تھا۔ ان کے جانے سے ایسا خلا پیدا ہو گیا ہے جو کبھی پر نہیں ہو سکے گا۔‘‘زوبین گرگ کو آسام میں ’عوام کا گلوکار‘ کہا جاتا تھا، بالکل اسی طرح جیسے بھارت رتن بھوپین ہزاریکا کو عوامی فنکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ وہ نوجوانوں کے لیے تحریک اور موسیقی کے شیدائیوں کے لیے ایک علامت سمجھے جاتے تھے۔