پٹنہ: این ای ای ٹی (نیٹ) امتحان میں مبینہ گڑبڑی کو لے کر طلباء میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ہفتہ کو سینکڑوں طلباء اس امتحان کو منسوخ کرنے کے مطالبہ پر سڑکوں پر اترے اور زبردست مظاہرہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق احتجاجی طلباء ہٹانے کے لئے پولیس کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ پولیس کے لاٹھی چارج کرنے پر مظاہرین پیچھے ہٹ گئے۔طلباء نے پٹنہ کے دنکر گولمبر کے پاس ہنگامہ کیا۔ دریں اثنا، انہیں اوپن بورڈ کے 12ویں کے طلباء نے بھی حمایت دی۔ مظاہرین طلباء نے مرکزی حکومت کا پتلا نذر آتش کیا اور سڑک پر ٹائر جلا کر راستہ مسدود کر دیا۔ اس دوران دنکر گولمبر پر نقل و حمل پوری طرح ٹھپ ہو گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر طلباء کو کھدیڑا، اس کے بعد حالات معمول پر لوٹے۔
طلباء کا مطالبہ تھا کہ امتحان کو منسوخ کر دیا جائے، کیونکہ اس میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی ہے۔ طلباء کا مطالبہ ہے کہ امتحان کو منسوخ کرنے کے بعد اسے دوبارہ منعقد کرایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پرچہ لیک کرنے کے معاملہ میں گرفتاری ہوئی ہے، پھر بھی حکومت ماننے کو تیار نہیں ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ این ٹی اے (امتحان منعقد کرانے والا ادارہ) نے جو گریس مارکس دئے ہیں، وہیں کہیں سے بھی مناسب نہیں تھے۔ اس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ بھی پہنچا گیا۔ پیپر لیک کا ثبوت پٹنہ پولیس کی اقتصادی جرائم یونٹ کے پاس ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ امتحان میں بیٹھنے جا رہے طلباء کے پاس پہلے سے ہی سوال نامہ پہنچ چکا تھا۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ جب تک ان کے مطالبہ تسلیم نہیں کئے جائیں گے، ان کی تحریک جاری رہے گی۔