• Home
ہفتہ, دسمبر 13, 2025
No Result
View All Result
हिंदी समाचार
Qaumi Tanzeem | Urdu Daily Newspaper | Patna | Ranchi | Lucknow
Epaper
  • صفحہ اول
  • قومی خبریں
  • بہار
    بیگو سرائے میں کپڑا تاجر کا قتل

    بیگو سرائے میں کپڑا تاجر کا قتل

    تکینکی خرابی کے باعث گورنر عارف محمد خان کا خطاب 15 منٹ تک  ’میوٹ‘رہا

    تکینکی خرابی کے باعث گورنر عارف محمد خان کا خطاب 15 منٹ تک ’میوٹ‘رہا

    مہاراشٹر میں بیٹے کے ہاتھوں ماں کا قتل

    سمتی پورمیں اینٹوں سے کچل کر خاتون کا وحشیانہ قتل

    اپیندر کشواہا نےاپنی پارٹی کی تمام  اکائیا ں فوری اثر سے تحلیل کر دیں

    اپیندر کشواہا نےاپنی پارٹی کی تمام  اکائیا ں فوری اثر سے تحلیل کر دیں

    بہار اسمبلی کے اجلاس کے پیشِ نظر پٹنہ میں  دفعہ 163 نافذ

    بہار اسمبلی کے اجلاس کے پیشِ نظر پٹنہ میں دفعہ 163 نافذ

    نتیش کمار اور سمراٹ چودھری کریڈٹ کی سیاست میں مصروف

    نتیش کمار اور سمراٹ چودھری کریڈٹ کی سیاست میں مصروف

    اپیندر کشواہا کی پارٹی ’آر ایل ایم‘ میں پھوٹ

    اپیندر کشواہا کی پارٹی ’آر ایل ایم‘ میں پھوٹ

    انڈیا اتحاد میں کسی بھی طرح کا کوئی اختلاف نہیں ۔نتیش

    وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں کابینہ کی پہلی میٹنگ

    سمراٹ چودھری کو ملی وزارت داخلہ کی ذمہ داری

    سمراٹ چودھری کو ملی وزارت داخلہ کی ذمہ داری

  • عالمی خبریں
  • ادبیات
  • تعلیم و روزگار
  • خواتین
  • انٹرٹینمنٹ
  • صفحہ اول
  • قومی خبریں
  • بہار
    بیگو سرائے میں کپڑا تاجر کا قتل

    بیگو سرائے میں کپڑا تاجر کا قتل

    تکینکی خرابی کے باعث گورنر عارف محمد خان کا خطاب 15 منٹ تک  ’میوٹ‘رہا

    تکینکی خرابی کے باعث گورنر عارف محمد خان کا خطاب 15 منٹ تک ’میوٹ‘رہا

    مہاراشٹر میں بیٹے کے ہاتھوں ماں کا قتل

    سمتی پورمیں اینٹوں سے کچل کر خاتون کا وحشیانہ قتل

    اپیندر کشواہا نےاپنی پارٹی کی تمام  اکائیا ں فوری اثر سے تحلیل کر دیں

    اپیندر کشواہا نےاپنی پارٹی کی تمام  اکائیا ں فوری اثر سے تحلیل کر دیں

    بہار اسمبلی کے اجلاس کے پیشِ نظر پٹنہ میں  دفعہ 163 نافذ

    بہار اسمبلی کے اجلاس کے پیشِ نظر پٹنہ میں دفعہ 163 نافذ

    نتیش کمار اور سمراٹ چودھری کریڈٹ کی سیاست میں مصروف

    نتیش کمار اور سمراٹ چودھری کریڈٹ کی سیاست میں مصروف

    اپیندر کشواہا کی پارٹی ’آر ایل ایم‘ میں پھوٹ

    اپیندر کشواہا کی پارٹی ’آر ایل ایم‘ میں پھوٹ

    انڈیا اتحاد میں کسی بھی طرح کا کوئی اختلاف نہیں ۔نتیش

    وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں کابینہ کی پہلی میٹنگ

    سمراٹ چودھری کو ملی وزارت داخلہ کی ذمہ داری

    سمراٹ چودھری کو ملی وزارت داخلہ کی ذمہ داری

  • عالمی خبریں
  • ادبیات
  • تعلیم و روزگار
  • خواتین
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Qaumi Tanzeem | Urdu Daily Newspaper | Patna | Ranchi | Lucknow
No Result
View All Result
ADVERTISEMENT
Home قومی خبریں

اتراکھنڈکا یونیفارم سیول کو ڈ سیاسی پروپیگنڈے سے زیادہ کچھ نہیں۔مسلم پرسنل لا بورڈ

مجوزہ قانون میں باپ کی جائیداد میں لڑکا اور لڑکی دونوں کا حصہ برابر کردیا گیا ہے جو کہ شریعت کے قانون کے خلاف ہے

by Qaumi Tanzeem
فروری 8, 2024
in قومی خبریں
0
اتراکھنڈکا یونیفارم سیول کو ڈ سیاسی پروپیگنڈے سے زیادہ کچھ نہیں۔مسلم پرسنل لا بورڈ

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے مطابق اتراکھنڈ اسمبلی میں پیش ہونے والا یونیفارم سیول کو ڈ کا بل غیر مناسب، غیر ضروری اور تنوع مخالف ہے ، جسے اس وقت سیاسی فائدہ حاصل کرنے لئے عجلت میں لایا گیا ہے ۔ یہ محض ایک دکھا وے اور سیاسی پروپیگنڈے سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے ۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ جلد بازی میں لایا گیا یہ مجوزہ قانون صرف تین پہلوؤں پرمشتمل ہے ۔ اول، شادی اور طلاق جن کا ذکر سرسری انداز میں کیا گیا،اس کے بعد وراثت کا معاملہ زیادہ تفصیل سے اور آخر میں عجیب طور پر لیوان ریلیشن شپ کیلئے ایک نئے قانونی نظام کا تصور پیش کیا گیا ہے ۔ ایسے تعلقات جو بلاشبہ تمام مذاہب کے اخلاقی اقدار پر اثر انداز ہوں گے ۔یہ مجوزہ قانون اس لحاظ سے بھی غیر ضروری ہے کہ جو فرد بھی کسی مذہبی پرسنل لا سے اپنے عائلی معاملات کو باہر رکھنا چاہتا ہے اس کیلئے ہمارے ملک میں اسپیشل میرج رجسٹر یشن ایکٹ اور سکسیشن ایکٹ کا قانون پہلے سے موجود ہے۔ انہوں نے کہا اسی طرح یہ مجوزہ قانون دستور کے بنیادی حقوق کی دفعات 25,26 اور 29 سے بھی متصادم ہے ، جو مذہبی و تمدنی آزادی کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ اسی طرح سے یہ قانون ملک کے مذہبی و تمدنی تنوع کے بھی خلاف ہے جو کہ اس ملک کی نمایاں خصوصیت ہے ۔بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ اسی طرح اس مجوزہ قانون کے تحت باپ کی جائیداد میں لڑکا اور لڑکی دونوں کا حصہ برابر کردیا گیا ہے جو کہ شریعت کے قانون وراثت سے متصادم ہے ۔ اسلام کا قانون وراثت جائیداد کی منصفانہ تقسیم پر مبنی ہے ، خاندان میں مالی اعتبار سے جس کی جتنی ذمہ داری ہوتی ہے ،جائیداد میں اس کا اتنا ہی حصہ ہوتا ہے ۔ اسلام عورت پر گھر چلانے کا بوجھ نہیں ڈالتا۔ یہ ذمہ داری سراسر مرد پر ہوتی ہے ، اسی مناسبت سے جائیداد میں ان کا حصہ ہوتا ہے ۔ جائیداد کا حصہ ذمہ داریوں کی مناسبت سے بدلتا بھی رہتا ہے اور بعض صورتوں میں عورت کو مرد کے برابر یا اس سے زیادہ بھی مل جاتا ہے ۔ اسلامی قانون کی یہ معنویت ان لوگوں کے سمجھ سے بالاتر ہے جو اپنی صواب دید کی عینک سے چیزوں کو دیکھتے ہیں۔اس مجوزہ قانون میں دوسری شادی پر پابندی لگانا بھی صرف تشہیری غرض کیلئے ہے ۔ اس لئے کہ خود حکومت کے فراہم کردہ اعداد و شمار سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا تناسب بھی تیزی سے گررہا ہے ۔ دوسری شادی کوئی شخص تفریحا نہیں کرتا بلکہ سماجی ضرورت کی وجہ سے کرتا ہے ۔ اگر دوسری شادی پر پابندی لگادی گئی تو اس سے عورت کا ہی نقصان ہے ۔ اس صورت میں مرد کو مجبوراً پہلی بیوی کو طلاق دینی ہوگی۔درج فہرست قبائل کو پہلے ہی اس قانون سے باہر کر دیا گیا ہے ، دوسری تمام ذات برادریوں کیلئے ان کے رسم و رواج کی رعایت رکھی گئی۔ مثلاً جب یہ مجوزہ قانون ممنوعہ رشتوں کی فہرست فراہم کرتا ہے ، جن میں شادیاں نہیں کی جا سکتیں تو اسی کے ساتھ یہ سہولت بھی فراہم کردیتا ہے کہ اگر فریقین کے رسم و رواج دوسری صورت کی اجازت دیں تو یہ قاعدہ لاگو نہیں ہوگا ۔ جب کوئی مسئلہ جواب کا طالب ہے تو پھر یکسانیت کہاں ہے ؟مسلم پرسنل لا (شریعت) ایپلی کیشن ایکٹ 1937 کے مطابق، شادی، طلاق اور وراثت سے متعلق معاملات اسی قانون کے تحت طے پائیں گے ۔ اس قانون کا سیکشن 3 ان کا طریقہ کار بھی فراہم کرتا ہے ۔ لیکن اترا کھنڈ کا مذکورہ قانون بیک وقت متعدد کارروائیوں کو جنم دے رہا ہے جس سے اندیشہ ہے کہ ہماری پہلے سے بوجھل عدالتوں پر مزید بوجھ لاد دیا جائے گا۔ یہاں ایک سوال اور پیدا ہوتا ہے کہ ریاستی قانون کس طرح مرکزی قانون کو ختم یا منسوخ کر سکتا ہے ، اور وہ بھی اس کا نام لیے بغیر۔ ہمیں یقین ہے کہ بعض قانونی تضادات کو عدالتیں مقررہ وقت پر نمٹائیں گی کیونکہ کچھ شقیں حد ود سے متجاوز اور غیر آئینی ہیں۔ یہ ایک افسوسناک امرہے کہ یونیفارم سیول کو ڈ کے نام پر ایک قانون ساز اسمبلی ملک کے ووٹروں کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہی ہے کہ اس نے واقعی ایک معرکۃ الآرا کام کیا ہے ، حالانکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے ۔ یہ مجوزہ قانون صرف کارروائیوں کی کثرت اور محض الجھنوں کا باعث بنے گا۔
یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ شادی، طلاق، وراثت وغیرہ جیسے مسائل دستور ہند کی کان کرنٹ فہرست ( مرکز و ریاست دونوں )میں شامل ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 245 کے مطابق پارلیمنٹ کو ان پر قانون بنانے کا اختیار حاصل ہے ۔ ایسی قانون سازی کا اختیار صرف پارلیمنٹ کے پاس ہے ۔ ریاست کا اختیار پارلیمنٹ کے اس خصوصی اختیار کے تابع ہے ۔ڈاکٹر الیاس نے آگے کہا کہ یہاں یہ بات بھی واضح کرنا ضروری ہے کہ گزشتہ جولائی میں ملک کی اقلیتوں، دلتوں، آدیباسیوں نے مشترکہ طور پر پریس کانفرنس کرکے یونیفارم سیول کو ڈ کو یہ کہہ کر مسترد کردیا تھا کہ یہ دستور ہند کے دئے گئے بنیادی حقوق سے متصادم اور مذہبی و ثقافتی تنوع کے خلاف ہے ۔ اترا کھنڈ کے مجوزہ قانون سے درج فہرست قبائل کو مستثنیٰ کردیا گیا ہے تو پھر اسے یونیفارم سیول کو ڈ کس طرح قرار دیا جاسکتا ہے جب کہ ریاست میں قبائلیوں کی آبادی قابل ذکر ہے نیز اکثریتی طبقہ کو متعدد مستثنیات دئے گئے ہیں جس سے یہ مترشح ہوتا ہے کہ قانون کا اصل نشانہ صرف مسلمان ہیں۔

Qaumi Tanzeem

Qaumi Tanzeem

Related Posts

پارلیمنٹ پر حملے میں شہید سکیورٹی اہلکاروں کو خراجِ عقیدت
قومی خبریں

پارلیمنٹ پر حملے میں شہید سکیورٹی اہلکاروں کو خراجِ عقیدت

by Qaumi Tanzeem
دسمبر 13, 2025
چھ ماہ گزرنے کے باوجود احمد آباد طیارہ حادثہ کی تحقیقات جاری
قومی خبریں

چھ ماہ گزرنے کے باوجود احمد آباد طیارہ حادثہ کی تحقیقات جاری

by Qaumi Tanzeem
دسمبر 13, 2025
مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر کا فیصلہ تضادکا شکار
قومی خبریں

آر ٹی ای کو اقلیتی اداروں پر نافذ کرنے کی درخواست سپریم کورٹ سے خارج

by Qaumi Tanzeem
دسمبر 13, 2025
2027 کی مردم شماری کے لیے 11718 کروڑ روپے کا بجٹ منظور
قومی خبریں

2027 کی مردم شماری کے لیے 11718 کروڑ روپے کا بجٹ منظور

by Qaumi Tanzeem
دسمبر 12, 2025
ہمیں جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کا حق لوٹانا ہے: راہل گاندھی
قومی خبریں

راہل گاندھی نےلوک سبھا میں فضائی آلودگی کا معاملہ اٹھایا

by Qaumi Tanzeem
دسمبر 12, 2025
ٹرائل کورٹ میں عمر خالد کی ضمانت کی درخواست  رد
قومی خبریں

عمر خالد کو 14 دنوں کے لیے ملی عبوری ضمانت

by Qaumi Tanzeem
دسمبر 12, 2025
Next Post
مدھیہ پردیش میں کانگریس کے ایم ایل اے آر کے دوگنے سُتلی بم کا ہار پہن کر اسمبلی پہنچ گئے

مدھیہ پردیش میں کانگریس کے ایم ایل اے آر کے دوگنے سُتلی بم کا ہار پہن کر اسمبلی پہنچ گئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Recommended

پارلیمنٹ پر حملے میں شہید سکیورٹی اہلکاروں کو خراجِ عقیدت

پارلیمنٹ پر حملے میں شہید سکیورٹی اہلکاروں کو خراجِ عقیدت

3 گھنٹے ago
چھ ماہ گزرنے کے باوجود احمد آباد طیارہ حادثہ کی تحقیقات جاری

چھ ماہ گزرنے کے باوجود احمد آباد طیارہ حادثہ کی تحقیقات جاری

3 گھنٹے ago

Popular News

    Connect with us

    Categories

    • aaa
    • اتر پردیش
    • ادبیات
    • انٹرٹینمنٹ
    • بہار
    • تعلیم و روزگار
    • خواتین
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • عرب ممالک
    • قومی خبریں
    • کھیل
    • About
    • Advertise
    • Terms & Conditions
    • Grievance
    • Letter to Editor
    • Contact

    © 2023 Qaumi Tanzeem - Urdu Daily Newspaper Qaumitanzeem

    No Result
    View All Result
    • صفحہ اول
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
      • بہار
    • عرب ممالک
    • عالمی خبریں
    • ادبیات
    • تعلیم و روزگار
    • کھیل
    • خواتین
    • انٹرٹینمنٹ
    • हिंदी समाचार

    © 2023 Qaumi Tanzeem - Urdu Daily Newspaper Qaumitanzeem