• Home
جمعہ, نومبر 21, 2025
No Result
View All Result
हिंदी समाचार
Qaumi Tanzeem | Urdu Daily Newspaper | Patna | Ranchi | Lucknow
Epaper
  • صفحہ اول
  • قومی خبریں
  • بہار
    سمراٹ چودھری کو ملی وزارت داخلہ کی ذمہ داری

    سمراٹ چودھری کو ملی وزارت داخلہ کی ذمہ داری

    اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کا جے ڈی یو پر سخت حملہ

    نتیش کمار کو تیجسوی یادو، مکیش سہنی اور پشوپتی پارس کی مبارکباد

    نئی نتیش کابینہ میں  مسلم کوٹہ سے  زماں خان وزیر بنائے گئے

    نئی نتیش کابینہ میں  مسلم کوٹہ سے زماں خان وزیر بنائے گئے

    بطور وزیراعلیٰ نتیش کمار کی 10ویں بار حلف برداری

    بطور وزیراعلیٰ نتیش کمار کی 10ویں بار حلف برداری

    بزرگ پنشن کے 2 لاکھ سے زائد مستفیدین کی موت کا سنسنی خیزانکشاف

    نتیش کمار کا وزیر اعلیٰ عہدہ سے  استعفی

    نتیش کمار کا وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفی

    نتیش کمار نے حلف برداری تقریب کی تیاریوں کا جائزہ لیا

    نتیش کمار نے حلف برداری تقریب کی تیاریوں کا جائزہ لیا

    ہر ای وی ایم میں 25 ہزار ووٹ پہلے سے پڑے تھے

    ہر ای وی ایم میں 25 ہزار ووٹ پہلے سے پڑے تھے

    تیجسوی یادو آر جے ڈی قانون ساز پارٹی کے لیڈر منتخب

    تیجسوی یادو آر جے ڈی قانون ساز پارٹی کے لیڈر منتخب

  • عالمی خبریں
  • ادبیات
  • تعلیم و روزگار
  • خواتین
  • انٹرٹینمنٹ
  • صفحہ اول
  • قومی خبریں
  • بہار
    سمراٹ چودھری کو ملی وزارت داخلہ کی ذمہ داری

    سمراٹ چودھری کو ملی وزارت داخلہ کی ذمہ داری

    اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کا جے ڈی یو پر سخت حملہ

    نتیش کمار کو تیجسوی یادو، مکیش سہنی اور پشوپتی پارس کی مبارکباد

    نئی نتیش کابینہ میں  مسلم کوٹہ سے  زماں خان وزیر بنائے گئے

    نئی نتیش کابینہ میں  مسلم کوٹہ سے زماں خان وزیر بنائے گئے

    بطور وزیراعلیٰ نتیش کمار کی 10ویں بار حلف برداری

    بطور وزیراعلیٰ نتیش کمار کی 10ویں بار حلف برداری

    بزرگ پنشن کے 2 لاکھ سے زائد مستفیدین کی موت کا سنسنی خیزانکشاف

    نتیش کمار کا وزیر اعلیٰ عہدہ سے  استعفی

    نتیش کمار کا وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفی

    نتیش کمار نے حلف برداری تقریب کی تیاریوں کا جائزہ لیا

    نتیش کمار نے حلف برداری تقریب کی تیاریوں کا جائزہ لیا

    ہر ای وی ایم میں 25 ہزار ووٹ پہلے سے پڑے تھے

    ہر ای وی ایم میں 25 ہزار ووٹ پہلے سے پڑے تھے

    تیجسوی یادو آر جے ڈی قانون ساز پارٹی کے لیڈر منتخب

    تیجسوی یادو آر جے ڈی قانون ساز پارٹی کے لیڈر منتخب

  • عالمی خبریں
  • ادبیات
  • تعلیم و روزگار
  • خواتین
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Qaumi Tanzeem | Urdu Daily Newspaper | Patna | Ranchi | Lucknow
No Result
View All Result
Home قومی خبریں

اتراکھنڈکا یونیفارم سیول کو ڈ سیاسی پروپیگنڈے سے زیادہ کچھ نہیں۔مسلم پرسنل لا بورڈ

مجوزہ قانون میں باپ کی جائیداد میں لڑکا اور لڑکی دونوں کا حصہ برابر کردیا گیا ہے جو کہ شریعت کے قانون کے خلاف ہے

by Qaumi Tanzeem
فروری 8, 2024
in قومی خبریں
0
اتراکھنڈکا یونیفارم سیول کو ڈ سیاسی پروپیگنڈے سے زیادہ کچھ نہیں۔مسلم پرسنل لا بورڈ

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے مطابق اتراکھنڈ اسمبلی میں پیش ہونے والا یونیفارم سیول کو ڈ کا بل غیر مناسب، غیر ضروری اور تنوع مخالف ہے ، جسے اس وقت سیاسی فائدہ حاصل کرنے لئے عجلت میں لایا گیا ہے ۔ یہ محض ایک دکھا وے اور سیاسی پروپیگنڈے سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے ۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ جلد بازی میں لایا گیا یہ مجوزہ قانون صرف تین پہلوؤں پرمشتمل ہے ۔ اول، شادی اور طلاق جن کا ذکر سرسری انداز میں کیا گیا،اس کے بعد وراثت کا معاملہ زیادہ تفصیل سے اور آخر میں عجیب طور پر لیوان ریلیشن شپ کیلئے ایک نئے قانونی نظام کا تصور پیش کیا گیا ہے ۔ ایسے تعلقات جو بلاشبہ تمام مذاہب کے اخلاقی اقدار پر اثر انداز ہوں گے ۔یہ مجوزہ قانون اس لحاظ سے بھی غیر ضروری ہے کہ جو فرد بھی کسی مذہبی پرسنل لا سے اپنے عائلی معاملات کو باہر رکھنا چاہتا ہے اس کیلئے ہمارے ملک میں اسپیشل میرج رجسٹر یشن ایکٹ اور سکسیشن ایکٹ کا قانون پہلے سے موجود ہے۔ انہوں نے کہا اسی طرح یہ مجوزہ قانون دستور کے بنیادی حقوق کی دفعات 25,26 اور 29 سے بھی متصادم ہے ، جو مذہبی و تمدنی آزادی کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ اسی طرح سے یہ قانون ملک کے مذہبی و تمدنی تنوع کے بھی خلاف ہے جو کہ اس ملک کی نمایاں خصوصیت ہے ۔بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ اسی طرح اس مجوزہ قانون کے تحت باپ کی جائیداد میں لڑکا اور لڑکی دونوں کا حصہ برابر کردیا گیا ہے جو کہ شریعت کے قانون وراثت سے متصادم ہے ۔ اسلام کا قانون وراثت جائیداد کی منصفانہ تقسیم پر مبنی ہے ، خاندان میں مالی اعتبار سے جس کی جتنی ذمہ داری ہوتی ہے ،جائیداد میں اس کا اتنا ہی حصہ ہوتا ہے ۔ اسلام عورت پر گھر چلانے کا بوجھ نہیں ڈالتا۔ یہ ذمہ داری سراسر مرد پر ہوتی ہے ، اسی مناسبت سے جائیداد میں ان کا حصہ ہوتا ہے ۔ جائیداد کا حصہ ذمہ داریوں کی مناسبت سے بدلتا بھی رہتا ہے اور بعض صورتوں میں عورت کو مرد کے برابر یا اس سے زیادہ بھی مل جاتا ہے ۔ اسلامی قانون کی یہ معنویت ان لوگوں کے سمجھ سے بالاتر ہے جو اپنی صواب دید کی عینک سے چیزوں کو دیکھتے ہیں۔اس مجوزہ قانون میں دوسری شادی پر پابندی لگانا بھی صرف تشہیری غرض کیلئے ہے ۔ اس لئے کہ خود حکومت کے فراہم کردہ اعداد و شمار سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا تناسب بھی تیزی سے گررہا ہے ۔ دوسری شادی کوئی شخص تفریحا نہیں کرتا بلکہ سماجی ضرورت کی وجہ سے کرتا ہے ۔ اگر دوسری شادی پر پابندی لگادی گئی تو اس سے عورت کا ہی نقصان ہے ۔ اس صورت میں مرد کو مجبوراً پہلی بیوی کو طلاق دینی ہوگی۔درج فہرست قبائل کو پہلے ہی اس قانون سے باہر کر دیا گیا ہے ، دوسری تمام ذات برادریوں کیلئے ان کے رسم و رواج کی رعایت رکھی گئی۔ مثلاً جب یہ مجوزہ قانون ممنوعہ رشتوں کی فہرست فراہم کرتا ہے ، جن میں شادیاں نہیں کی جا سکتیں تو اسی کے ساتھ یہ سہولت بھی فراہم کردیتا ہے کہ اگر فریقین کے رسم و رواج دوسری صورت کی اجازت دیں تو یہ قاعدہ لاگو نہیں ہوگا ۔ جب کوئی مسئلہ جواب کا طالب ہے تو پھر یکسانیت کہاں ہے ؟مسلم پرسنل لا (شریعت) ایپلی کیشن ایکٹ 1937 کے مطابق، شادی، طلاق اور وراثت سے متعلق معاملات اسی قانون کے تحت طے پائیں گے ۔ اس قانون کا سیکشن 3 ان کا طریقہ کار بھی فراہم کرتا ہے ۔ لیکن اترا کھنڈ کا مذکورہ قانون بیک وقت متعدد کارروائیوں کو جنم دے رہا ہے جس سے اندیشہ ہے کہ ہماری پہلے سے بوجھل عدالتوں پر مزید بوجھ لاد دیا جائے گا۔ یہاں ایک سوال اور پیدا ہوتا ہے کہ ریاستی قانون کس طرح مرکزی قانون کو ختم یا منسوخ کر سکتا ہے ، اور وہ بھی اس کا نام لیے بغیر۔ ہمیں یقین ہے کہ بعض قانونی تضادات کو عدالتیں مقررہ وقت پر نمٹائیں گی کیونکہ کچھ شقیں حد ود سے متجاوز اور غیر آئینی ہیں۔ یہ ایک افسوسناک امرہے کہ یونیفارم سیول کو ڈ کے نام پر ایک قانون ساز اسمبلی ملک کے ووٹروں کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہی ہے کہ اس نے واقعی ایک معرکۃ الآرا کام کیا ہے ، حالانکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے ۔ یہ مجوزہ قانون صرف کارروائیوں کی کثرت اور محض الجھنوں کا باعث بنے گا۔
یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ شادی، طلاق، وراثت وغیرہ جیسے مسائل دستور ہند کی کان کرنٹ فہرست ( مرکز و ریاست دونوں )میں شامل ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 245 کے مطابق پارلیمنٹ کو ان پر قانون بنانے کا اختیار حاصل ہے ۔ ایسی قانون سازی کا اختیار صرف پارلیمنٹ کے پاس ہے ۔ ریاست کا اختیار پارلیمنٹ کے اس خصوصی اختیار کے تابع ہے ۔ڈاکٹر الیاس نے آگے کہا کہ یہاں یہ بات بھی واضح کرنا ضروری ہے کہ گزشتہ جولائی میں ملک کی اقلیتوں، دلتوں، آدیباسیوں نے مشترکہ طور پر پریس کانفرنس کرکے یونیفارم سیول کو ڈ کو یہ کہہ کر مسترد کردیا تھا کہ یہ دستور ہند کے دئے گئے بنیادی حقوق سے متصادم اور مذہبی و ثقافتی تنوع کے خلاف ہے ۔ اترا کھنڈ کے مجوزہ قانون سے درج فہرست قبائل کو مستثنیٰ کردیا گیا ہے تو پھر اسے یونیفارم سیول کو ڈ کس طرح قرار دیا جاسکتا ہے جب کہ ریاست میں قبائلیوں کی آبادی قابل ذکر ہے نیز اکثریتی طبقہ کو متعدد مستثنیات دئے گئے ہیں جس سے یہ مترشح ہوتا ہے کہ قانون کا اصل نشانہ صرف مسلمان ہیں۔

Qaumi Tanzeem

Qaumi Tanzeem

Related Posts

نیٹ امتحان دوبارہ نہیں۔سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
قومی خبریں

کیرالہ اور یوپی میں ایس آئی آر پر سپریم کورٹ کا نوٹس

by Qaumi Tanzeem
نومبر 21, 2025
سانحۂ مدینہ پر انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر افسردہ — سلمان خورشید کا دلی اظہارِ تعزیت
قومی خبریں

سانحۂ مدینہ پر انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر افسردہ — سلمان خورشید کا دلی اظہارِ تعزیت

by Qaumi Tanzeem
نومبر 21, 2025
ترنمول کانگریس کو ’خیر سگالی ریلی‘ نکالنےکی کولکتہ ہائی کورٹ سے اجازت
قومی خبریں

ممتا بنرجی کا چیف الیکشن کمشنر کو خط

by Qaumi Tanzeem
نومبر 20, 2025
نیٹ امتحان دوبارہ نہیں۔سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
قومی خبریں

ایس آئی آر کیخلاف کیرالا حکومت سپریم کورٹ سے رجوع

by Qaumi Tanzeem
نومبر 19, 2025
آوارہ مویشیوں کی شکایت کرنے والے شخص کو جوتا میں پیشاب ڈال کر پلایا
قومی خبریں

آوارہ مویشیوں کی شکایت کرنے والے شخص کو جوتا میں پیشاب ڈال کر پلایا

by Qaumi Tanzeem
نومبر 19, 2025
این سی پی لیڈرنواب ملک کو ملی عبوری ضمانت
قومی خبریں

نواب ملک پر منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم عائد

by Qaumi Tanzeem
نومبر 19, 2025
Next Post
مدھیہ پردیش میں کانگریس کے ایم ایل اے آر کے دوگنے سُتلی بم کا ہار پہن کر اسمبلی پہنچ گئے

مدھیہ پردیش میں کانگریس کے ایم ایل اے آر کے دوگنے سُتلی بم کا ہار پہن کر اسمبلی پہنچ گئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Recommended

سمراٹ چودھری کو ملی وزارت داخلہ کی ذمہ داری

سمراٹ چودھری کو ملی وزارت داخلہ کی ذمہ داری

7 گھنٹے ago
اپنے اپنے دائرۂ عمل میں تحفظِ ختم نبوت کے علمبردار بن جائیں

اپنے اپنے دائرۂ عمل میں تحفظِ ختم نبوت کے علمبردار بن جائیں

8 گھنٹے ago

Popular News

    Connect with us

    Categories

    • aaa
    • اتر پردیش
    • ادبیات
    • انٹرٹینمنٹ
    • بہار
    • تعلیم و روزگار
    • خواتین
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • عرب ممالک
    • قومی خبریں
    • کھیل
    • About
    • Advertise
    • Terms & Conditions
    • Grievance
    • Letter to Editor
    • Contact

    © 2023 Qaumi Tanzeem - Urdu Daily Newspaper Qaumitanzeem

    No Result
    View All Result
    • صفحہ اول
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
      • بہار
    • عرب ممالک
    • عالمی خبریں
    • ادبیات
    • تعلیم و روزگار
    • کھیل
    • خواتین
    • انٹرٹینمنٹ
    • हिंदी समाचार

    © 2023 Qaumi Tanzeem - Urdu Daily Newspaper Qaumitanzeem